تلگو دیشم کارکنوں سے کانگریس کی تا ئید کی اپیل

   

Ferty9 Clinic

تلنگانہ میں پارٹی کیڈر مستحکم ، ایل رمنا ، چندر شیکھر ریڈی اور پیدی ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 9۔ اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ تلگو دیشم پارٹی نے کارکنوں اور عوام سے اپیل کی کہ وہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس امیدواروں کے حق میں ووٹ کا استعمال کریں تاکہ نریندر مودی اور کے سی آر کے غیر جمہوری اور غیر دستوری اقدامات کا مقابلہ کیا جاسکے۔ پارٹی کے ریاستی صدر ایل رمنا اور سینئر قائدین آر چندر شیکھر ریڈی اور ای پیدی ریڈی نے آج میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تلگو دیشم کے قیام کے بعد سے 37 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ تلگو دیشم نے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاست میں ٹی آر ایس اور مرکز میں نریندر مودی حکومت کے خلاف مشترکہ فیصلے کے تحت تلگو دیشم انتخابات سے دور ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں پانی ، روزگار اور اثاثہ جات اہم موضوعات رہے اور کے سی آر نے تلنگانہ کی تشکیل کے بعد دلت کو پہلا چیف منسٹر بنانے کا اعلان کیا تھا لیکن اس وعدہ سے انحراف کرلیا گیا ۔ رمنا نے کہاکہ اسمبلی میں ایک دلت کو قائد اپوزیشن کی حیثیت سے برداشت نہ کرتے ہوئے کے سی آر نے کانگریس ارکان اسمبلی کا ٹی آر ایس میں انحراف کرایا تاکہ کانگریس پارٹی مسلمہ اپوزیشن کے موقف سے محروم ہوجائے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ سابق میں جگن پر ایک لاکھ کروڑ کی بے قاعدگی کا الزام عائد کرنے والے کے سی آر کس طرح ان کی تائید کر رہے ہیں ۔ جس وقت جگن موہن ریڈی چنچل گوڑہ جیل میں تھے تو کویتا نے بیان تھا کہ اگر جگن کو چنچل گوڑہ جیل میں رکھا جائے تو وہ وہاں بھی قبضہ کرلیں گے، لہذا انہیں راجمندری جیل منتقل کیا جائے۔ تلنگانہ کیلئے ہردم مساعی کرنے کا اعلان کرنے والے کے سی آر اب جگن موہن ریڈی کے اطراف گھوم رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آخر کونسے مفادات کی تکمیل کیلئے کے سی آر جگن کی تائید کر رہے ہیں۔ رمنا نے کہا کہ تلگو دیشم پارٹی نے کے سی آر کو سیاسی زندگی دی۔ انہوں نے کہا کہ تلگو دیشم پارٹی کے خلاف کے سی آر کی سازش پر تاریخ انہیں معاف نہیں کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کو غریبوں اور پسماندہ طبقات سے نفرت ہے ۔ لہذا انہوں نے لوک سبھا انتخابات میں دولت مند امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس میں کسانوں اور عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل نہیں کی ۔ قرض معافی اور پنشن کی رقم میں اضافہ پر عمل آوری نہیں کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل سی انتخابات میں ٹی آر ایس کے تائیدی امیدواروںکی شکست سے یہ واضح ہوچکا ہے کہ عوام کے سی آر اور ان کی حکومت کی کارکردگی سے ناراض ہیں۔