تلگو ریاستوں کا سیول سرویسس پر بڑھتا ہوا رجحان

   

سالانہ 40 ہزار امیدواروں کی امتحانات میں شرکت ، 10 فیصد جائیدادوں پر تلگو داں افراد کا قبضہ
حیدرآباد ۔ 23 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : تلگو ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں ہر سال سیول سرویسس امتحانات تحریر کرنے والے امیدواروں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے ۔ بالخصوص انجینئرنگ کورسیس مکمل کرنے والے طلبہ بھی سیول سرویس میں اپنی دلچسپی دکھا رہے ہیں ۔ آئی ٹی شعبہ کی مشکلات ، خانگی شعبے کی ملازمتوں میں غیر یقینی صورتحال اور عدم استحکام کو دیکھتے ہوئے زیادہ تر امیدوار سیول سرویسس پر توجہ دے رہے ہیں ۔ دو سال سے سافٹ ویر شعبہ میں کچھ سست روی چھائی ہوئی ہے ۔ اس کے ساتھ انجینئرنگ کی تعلیم مکمل کرنے والے امیدواروں کو ملازمتوں کے مناسب مواقع دستیاب نہیں ہورہے ہیں ۔ اگر انہیں ملازمت مل بھی رہی ہے مگر انہیں مطلوبہ پیاکیج نہیں مل رہا ہے جس سے وہ کام سے مطمئن نہیں ہے ۔ دوسری جانب سیول سرویسس کے تربیتی مراکز کے منتظمین کا کہنا ہے کہ امریکہ جیسے ممالک میں ملازمت کے مواقع گھٹنے پر بی ٹیک طلبہ کی سونچ و فکر میں تبدیلی آئی ہے ۔ ہر سال ملک بھر میں 7 تا 8 لاکھ امیدوار سیول سرویسس امتحانات کے لیے درخواستیں داخل کررہے ہیں ۔ جس میں 5 تا 6 لاکھ امیدوار امتحانات میں شرکت کرتے ہیں ۔ ان امتحانات کے لیے تلگو ریاستوں سے 30 تا 40 ہزار امیدواروں کا شمار درخواست دینے والوں میں ہوتا ہے ۔ ملک میں ہر سال آل انڈیا سروسیس کے لیے ایک ہزار جائیدادوں پر تقررات کیے جاتے ہیں ان میں 10 فیصد یعنی 100 جائیدادوں پر دونوں تلگو ریاستوں سے منتخب ہورہے ہیں ۔ ان میں بھی 60 تا 70 جائیدادیں تلنگانہ کے امیدواروں کو دستیاب ہورہی ہیں ۔ سیولس کے لیے تلگو امیدواروں کے زیادہ انتخاب کے بعد نوجوانوں کا رجحان اس جانب زیادہ مرکوز ہوگیا ہے ۔ حیدرآباد میں معیاری کوچنگ سنٹرس کی دستیابی بھی امیدواروں کے لیے معاون و مددگار ثابت ہورہی ہیں ۔ سیولس کی تیاری کرنے والے زیادہ تر امیدوار 24 تا 28 سال کے عمر کے ہیں ۔ ماضی میں سیول سرویس کے انتخاب کے لیے برسوں انتظار کرنے کا رجحان تھا ۔ منتخب نہ ہونے پر متبادل راستوں کا انتخاب کرنے میں مشکلات پیش آتی تھی ۔ لیکن موجودہ امیدواروں کی سونچ ماضی سے بالکل مختلف ہے ۔ ایک بار ناکام ہونے پر دوسری مرتبہ کوشش کررہے ہیں ۔ اس کے بعد دوسری ملازمتوں کو ترجیح دے رہے ہیں ۔۔ 2