تلگو ریاستوں کے اسمبلی حلقوں کی حد بندی 2031 تک ممکن نہیں

   

ریونت ریڈی کے سوال پر پارلیمنٹ میں مرکز کا جواب، دونوں ریاستوں کو مایوسی کا سامنا
حیدرآباد۔/3 اگسٹ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے اسمبلی حلقوں کی ازسر نو حد بندی 2031 کے بعد ممکن ہوگی۔ مرکزی حکومت نے لوک سبھا میں آج اس بات کی وضاحت کردی ہے۔ اسمبلی حلقہ جات کی تعداد میں اضافہ کے مسئلہ پر رکن پارلیمنٹ ملکاجگری ریونت ریڈی نے لوک سبھا میں سوال کیا تھا۔ مرکزی مملکتی وزیر داخلہ ستیانند رائے نے تحریری جواب دیتے ہوئے بتایا کہ دستور کی دفعہ 170 کے تحت 2026 کے بعد مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق حلقوں کی از سر نو حد بندی کی جائے گی۔ ریونت ریڈی نے سوال کیا تھا کہ آندھرا پردیش تنظیم جدید قانون کے مطابق تلنگانہ میں 119 اسمبلی حلقہ جات کو بڑھا کر 153 کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ نشستوں کی تعداد میں اضافہ کب ہوگا جس پر مرکزی حکومت نے 2026 کے بعد نئی مردم شماری کے اعتبار سے اضافہ کا اشارہ دیا ہے۔ حلقوں کی تنظیم جدید کی صورت میں آندھرا پردیش کے موجودہ 175 نشستیں بڑھ کر 225 ہوجائیں گی جبکہ تلنگانہ میں موجودہ 119 نشستوں کی تعداد بڑھ کر 153 ہوگی۔ مرکز کے اس موقف سے تلنگانہ حکومت کو مایوسی ہوگی کیونکہ حکومت نے آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل نشستوں کی تعداد میں اضافہ کا مطالبہ کیا ہے۔ نشستوں کی تعداد میں اضافہ کی صورت میں تلنگانہ میں زیادہ تر قائدین کو انتخابات میں حصہ لینے کا موقع ملے گا۔ حکومت کا استدلال ہے کہ اس نے 10 اضلاع کو تقسیم کرتے ہوئے اضلاع کی تعداد 33 کردی ہے لہذا مرکز کو نشستوں میں اضافہ کی مساعی کرنی چاہیئے۔