گرام پنچایتوں کے مسائل کی فوری یکسوئی کے اقدامات کی ہدایت ‘چیف منسٹر کا جائزہ اجلاس
حیدرآباد۔30 جنوری(سیاست نیوز) تلنگانہ کے تمام دیہی علاقوں میں صاف پینے کے پانی کی سربراہی کو یقینی بنانے کے علاوہ ریاست کے گرام پنچایتوں کے مسائل کے حل کے سلسلہ میں فوری طور پر اقدامات کئے جائیں ۔ دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کی سربراہی گرام پنچایتوں کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے آج محکمہ پنچایت راج کا جائزہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے ریاستی محکمہ پنچایت راج کے عہدیدار وں کو ہدایات جاری کی اور کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے دیہی علاقوں کی ترقی اور عوام کو سہولتوں کی فراہمی کے سلسلہ میں اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔چیف منسٹر نے عہدیدارو ںکو ہدایت دی کہ وہ ایسے دیہی علاقوں اور مواضعات کی نشاندہی کے لئے سروے منعقد کریں جہاں پینے کے صاف پانی کی سربراہی یقینی نہیں بنائی جاسکی ہے۔انہوں نے دیہی ترقیات کے لئے نئے منصوبوں کی تیاری کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں موجود مواضعات میں سڑکوں کی تعمیر اور پکے مکانات کی تعمیر کے اقدامات کئے جائیں۔چیف منسٹر کی جانب سے منعقدہ پنچایت راج کے جائزہ اجلاس میں وزیر پنچایت راج محترمہ سیتا اکا‘ مسٹر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کے علاوہ محکمہ کے اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔چیف منسٹر نے دیہی علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی سربراہی کے سلسلہ میں سرپنچوں سے مشاورت کے علاوہ ادارہ جات مقامی کے عہدیداروں سے مشاورت کرتے ہوئے ملنا ساگر‘ کونڈہ پوچماں ساگر اور رنگانائیک ساگر جیسے ذخائر کے ذریعہ پینے کے پانی کی سربراہی کے اقدامات کئے جانے چاہئے ۔انہوں نے دیہی علاقوں میں پانی کی سربراہی پر توجہ نہ دیئے جانے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشن بھگیریتا کے عہدیداروں کو اس سلسلہ میں پیشرفت کرنی چاہئے ۔انہوں نے بتایا کہ سابقہ حکومت کی جانب سے 100 فیصد پینے کے پانی کی سربراہی کے ادعاجات کے سبب ریاست کو جو نقصان ہوا ہے اس کا اندازہ کرنا مشکل ہے ۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لئے یہ دعویٰ کیا تھا لیکن اس کے نتیجہ میں ریاست کو مرکز سے حاصل ہونے والا ’جل جیون مشن‘ کے تحت بجٹ روک دیا گیا۔انہوں نے ریاست کے دیہی حلقہ جات اسمبلی میں پینے کے پانی کی سربراہی کے لئے ہر حلقہ اسمبلی کے لئے خصوصی 10 کروڑ روپئے کے بجٹ کی اجرائی کا تیقن دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت عہدیداروں سے مشاورت کے ذریعہ ترجیحی بنیادوں پر پانی کی سربراہی کے لئے منصوبہ تیار کیا جائے گا۔انہو ںنے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ دیہی علاقوں میں پانی کی سربراہی کے سلسلہ میں منصوبہ تیار کرتے ہوئے حکومت کو پیش کریں تاکہ اسے منظوری دی جاسکے۔3