تمام طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے حکومت کے ممکنہ اقدامات

   

کے سی آر کی قیادت میں ریاست سنہرے تلنگانہ میں تبدیل: بی گنیش گپتا

نظام آباد ۔ 21 اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)اربن ایم ایل اے نظام آباد بیگالہ گنیش گپتا نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو کی قیادت میں ریاست تلنگانہ سنہرے تلنگانہ میں تبدیل ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تمام طبقات کی فلاح وبہبود کیلئے حکومت کی جانب سے ممکنہ اقدامات روبہ عمل لائے جارہے ہیں ۔ رکن اسمبلی اربن بیگالہ گنیش گپتا نے آج لمرا گارڈن فنکشن ہال پر شادی مبارک چیکوں کی تقسیم کے موقع پر اجلاس سے خطاب کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے 400 شادی مبارک استفادہ کنندگان میں فی کس 1,00,116/- روپئے کے حساب سے مجموعی طور پر 4,00,46,400/- کروڑ روپئے کے چیکس کی تقسیم عمل میں لائی ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر کی خواہش ہے کہ فلاح وبہبود کے ثمرات ، ذات ، پات ، مذہب ، جنس ، عمر کی تفریق کے بغیر سب تک پہنچیں۔ بیگالہ گنیش نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں جن اسکیمات پر عمل کیا جارہا ہے وہ ملک کی کسی بھی دوسری ریاست میں موجود نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بچہ کی پیدائش سے لیکر معمر ین کیلئے فلاحی اسکیمات دستیاب ہے ۔ حکومت آنگن واڑی سنٹر میں حاملہ خواتین کو غذائیت سے بھر پور کھانا فراہم کرتی ہے ۔ 12 ہزار روپئے حاملہ خواتین کیلئے جن کی سرکاری ہاسپٹل میں ڈیلیوری ہوئی انہیں فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ کے سی آر کٹ بھی فراہم کرتی ہے ۔ سرکاری ہاسپٹل میں مفت ادویات ، طبی معائنہ اور کارپوریٹ طرز کی علاج کی سہولتیں فراہم کی جارہی ہے۔ اقامتی اسکولوں کے ذریعہ فی طالب علم پر 1لاکھ 20 ہزار روپئے خرچ کرترے ہوئے انہیں معیاری تعلیم فراہم کررہی ہے ۔ لڑکیوں کی شادی کی انجام دہی کیلئے حکومت انہیں باوقار انداز میں رخصت کرنے کیلئے شادی مبارک ، کلیانہ لکشمی اسکیم کے ذریعہ مالی مدد کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں ایسا لیڈر نہیں ہو جو صرف الیکشن میں ہی نظر آئے ۔ میں آپ کے ساتھ رہونگا اور آئندہ آنے والی نسلوں کیلئے کام کرونگا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے مجھے دوبارہ ایم ایل اے بنایا اور میری ذمہ داری میں اضافہ کیا ۔ اس موقع پر مئیر نیتو کرن ، ادریس خان ڈپٹی مئیر ،محمد شکیل احمد فاضل صدر ٹائون وانچارج ضلع نظام آباد مجلس، ایس اے علیم ، سرپا راجو ،نوید اقبال ، کارپوریٹرس عبدالقدوس ، اکبر حسین ، کریم الدین کمال ، اختر احمد نوڈا ڈائریکٹر و دیگر موجود تھے ۔