تمام ممالک سے دہشت گردانہ حرکتوں کو اُبھرنے سے روکنے کی اپیل

   

Ferty9 Clinic

دہشت گرد نیٹ ورکس کا فینانس روکنا ضروری، انٹرنیٹ کے استحصال کے سدباب پر بھی زور، بریکس قائدین کا مشترکہ بیان
اوساکا 28 جون (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے آج دیگر بریکس (BRICS) اقوام کے ساتھ تمام مملکتوں پر زور دیا کہ دہشت گرد نیٹ ورکس کو فینانس اور اُن ے علاقوں سے اُبھرنے والی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو روکنے کے اقدامات کریں۔ اِس طرح بریکس اقوام نے دہشت گردی اور غیر قانونی مالیاتی لین دین سے لڑنے کا عہد کیا۔ G-20 چوٹی اجلاس کے موقع پر اپنی غیر رسمی میٹنگ کے بعد جاری کردہ مشترکہ بیان میں بریکس (برازیل، روس، انڈیا، چائنا اور ساؤتھ افریکا) کے قائدین نے دہشت گردانہ مقاصد کے لئے انٹرنیٹ کے استحصال سے لڑنے کے اپنے عہد کا اعادہ بھی کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ ہم دہشت گرد حملوں کی سختی سے مذمت کرتے ہیں جن میں بریکس ممالک کے خلاف حملے شامل ہیں۔ یہ حملے چاہے کوئی بھی قسم کے ہوں اور کہیں بھی ہوں اور چاہے کوئی بھی کرے ہم اُن کے خلاف لڑنے کے پابند عہد ہیں۔ بریکس قائدین نے کہاکہ ہم اقوام متحدہ کے بیانر تلے دہشت گردی کے سدباب کے لئے جامع طریقہ کار اور ٹھوس کوششوں کی اپیل کرتے ہیں جو مضبوط بین الاقوامی قانونی اساس پر مبنی ہونی چاہئے۔ کسی ملک کا نام لئے بغیر پانچوں قائدین بشمول وزیراعظم نریندر مودی اور چینی صدر ژی جن پنگ نے دہرایا کہ تمام مملکتوں کی ذمہ داری ہے کہ دہشت گرد نیٹ ورکس کو فنڈس سے محروم رکھا جائے اور اپنے علاقوں سے دہشت گرد کارروائیوں کا سدباب کیا جائے۔ یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ مملکتوں کا انفارمیشن اور کمیونکیشن ٹیکنالوجی کے استعمال میں حفاظت و سلامتی کو یقینی بنانے میں اہم رول ہے، بریکس قائدین نے زور دیا کہ ٹیکنالوجی کمپنیوں کو چاہئے کہ حکومتوں سے تعاون کریں جو متعلقہ قانون کی مطابقت میں ہو، تاکہ دہشت گردوں کی جانب سے اپنی کارروائیوں کے سلسلہ میں ڈیجیٹل پلاٹ فارم کو استعمال کرنے کی قابلیت کا خاتمہ کیا جاسکے۔ اُنھوں نے کہاکہ ہم کرپشن سے لڑنے کے بھی پابند عہد ہیں اور عوامی و خانگی شعبوں میں دیانتداری لانے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔ پانچویں اقوام کے قائدین نے بین الاقوامی انسداد بدعنوانی تعاون کو فروغ دینے کی سعی کا عہد کیا اور کہاکہ لیگل فریم ورکس کو مضبوط بنائیں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ کرپشن بشمول غیرقانونی رقم اور مالی لین دین اور غلط ذرائع سے حاصل کردہ دولت جسے بیرونی سرزمین پر پوشیدہ رکھا گیا ہے، تمام ملکوں کے لئے عالمی چیلنج ہے کیوں کہ اِس سے معاشی بڑھوتری اور پائیدار ترقی پر منفی اثر مرتب ہوسکتا ہے۔ اِس مسئلہ پر مضبوط تر عالمی عہد پر عمل آوری کے لئے ہم ایک دوسرے سے ربط میں رہیں گے۔ پانچوں قائدین نے کہاکہ وہ صاف زیادہ لچکدار انرجی سسٹم کی منتقلی میں تعاون کے کلیدی رول کو تسلیم کرتے ہیں۔ جو مضر گیاس کے اخراج کو گھٹانے میں مدد دے سکتا ہے۔ 2030 ء کے ایجنڈہ برائے پائیدار ترقی کا ذکر کرتے ہوئے اِن قائدین نے پائیدار ترقی کے لئے اپنے ٹھوس عہد کی مکرر توثیق کی۔