تملناڈو میں پٹرول ٹیکس میں 3 روپئے فی لیٹر کٹوتی

,

   

دیگر ریاستوں کیلئے مثالی اقدام

٭ پٹرول ٹیکس میں کمی سے سالانہ 1160 کروڑ روپئے کا بوجھ
٭ عوام کی خاطر بوجھ برداشت کرنے اسٹالن حکومت کا اعلان

 چینائی :  تملناڈو قانون ساز اسمبلی کا بجٹ سیشن آج شروع ہوا ۔ ریاستی وزیر فینانس پی ٹی آر پلانیویل تیاگ راجن نے ریاست کی تاریخ میں اپنا پہلا ای بجٹ پیش کیا۔ ایم کے اسٹالن زیرقیادت حکومت نے پٹرول ٹیکس 3 روپئے فی لیٹر کم کرنے کا بڑا اعلان کیا ہے۔ اس کی وجہ سے ریاست کو ہر سال 1160 کروڑ روپئے کا نقصان اٹھانا پڑے گالیکن چیف منسٹر اسٹالن نے عزم کیا ہے کہ عوام کی بہبود کیلئے وہ نئے بوجھ کو برداشت کریں گے اور اِس کی پابجائی کیلئے کوئی مثبت راہیں تلاش کریں گے۔ ملک بھر میں کئی ماہ سے ایندھن بالخصوص پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں لگاتار اضافہ کیا جارہا ہے ۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں سرکاری کنٹرول سے باہر ہیں لیکن تمام ریاستوں اور مرکز کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اپنے ٹیکس میں کمی کرسکتے ہیں۔ اسٹالن حکومت نے ملک بھر میں اپنے اقدام کے ذریعہ مثال قائم کی ہے۔ اس کے علاوہ بجٹ میں خاتون سرکاری ملازمین کے لیے زچگی کی چھٹی کو 9 ماہ سے بڑھا کر 12 ماہ کر دیا گیا ہے۔ ریاست میں مرکز برائے موسمیاتی تبدیلی 500 کروڑ روپئے کی لاگت سے قائم کیا جائے گا۔ 20000 کروڑ روپئے ریاست کے تمام سیلف ہیلپ گروپس میں کریڈٹ کے طور پر تقسیم کیے جائیں گے۔وزیر فینانس نے کہاکہ ریاست کے تمام 79395 چھوٹے دیہات میں ہر شخص کو روزانہ 55 لیٹر پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ ایک لاکھ سے زیادہ آبادی والے 27 شہروں میں زیر زمین نکاسی کی اسکیم نافذ کی جائے گی۔ تملناڈو میں اپوزیشن اے آئی اے ڈی ایم کے پارٹی کے قانون سازوں نے احتجاج کے طور پر جمعہ کو سیشن کے دوران ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ دراصل اسپیکر اپاپو نے اپوزیشن پارٹی کو بولنے نہیں دیا جس کی وجہ سے ارکان اسمبلی برہمی میں واک آؤٹ کرگئے۔اپوزیشن لیڈر پلانی سوامی نے وزیر فینانس تیاگ راجن کی جانب سے ڈی ایم کے حکومت کے پہلے بجٹ کی پیشکشی سے پہلے اپنی نشست سے کھڑے ہو کر بات کی۔ اسپیکر اپاپو نے پلانی سوامی کو یہ کہتے ہوئے اجازت دینے سے انکار کر دیا کہ پلانی سوامی پیر کو بات کر سکتے ہیں کیونکہ بجٹ پہلے پیش کرنا ہوگا۔ اپاپو نے راجن سے کہا کہ وہ ریاست کا پہلا پیپر لیس الیکٹرانک بجٹ پیش کریں۔ احتجاج میں انا ڈی ایم کے ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔