تم ہندو ہو تم مسلمانوں سے دوستی کیوں رکھتے ہو،شدید جسمانی اذیت،بغیر کسی جرم جیل کی سزا: روبین ورما کا بیان۔یوپی پولیس کی کھلی غنڈہ گردی

,

   

لکھنؤ: سماجی کارکن روبین ورما کو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف 20دسمبر2019ء کو احتجاج کرنے کے الزام میں اترپردیش پولیس نے گرفتار کرلیا۔ پولیس اسٹیشن میں پولیس نے روبین ورما سے پوچھا کہ تم ہندو ہو پھرتم مسلمانوں سے دوستی کیوں رکھتے ہو؟ ورما نے بتایا کہ پولیس نے اسے زدو کوب بھی کیا اور اس کے افراد خاندان کے بارے برا بھلا کہا گیا۔ پولیس نے روبین ورما کے ساتھ انگریزی اخبار ”دی ہندو“ کے رپورٹر عمر رشید کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔ و ہ دونوں 20 دسمبر کی شب ایک ریسٹورینٹ میں بیٹھے ہوئے تھے۔ورمان نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ میں اپنے دوست عمر رشید کے ساتھ رات کا کھانا کھارہا تھا۔ اسی دوران سادہ لباس میں ملبوس کچھ پولیس والے آئے اور ہمیں اپنے ساتھ حضرت گنج تھانہ لے گئے۔“ عمر رشید کی گرفتار کی خبر چیف منسٹر آفس پہنچتے ہی عمر رشید کو چھوڑنے کی ہدایت دیدی گئی جبکہ روبین ورما لکھنو ضلع جیل میں رکھا گیا۔

ضمانت منظور ہونے کے بعد اسے 14 جنوری کو رہا کیا گیا۔ ورما نے بتایا کہ پولیس اسٹیشن میں اس کا فون اسکین کیا گیا اور فون لسٹ اور واٹس ایپ میں مسلمانوں سے دوستی کے سبب اسے شدید زدو کوب کیاگیا۔ ”دی ہندو“ کے مطابق ورما نے بتایا کہ میرا ایک مسلم دوست نے مجھے میری سالگرہ فون پرمبارکباد بھیجی۔ پولیس والوں نے وہ مسیج دیکھا اورمجھ سے پوچھنے لگے تم اسے کیسے جانتے ہو۔ تمہارے موبائل میں مسلمانوں کے نام کیوں ہیں؟تم ان کے ساتھ کیوں دوستی رکھتے ہو؟تم ان کے ساتھ رہتے ہو؟ اس کے پولیس والوں نے مجھے بہت مارا ۔ ورما نے بتایا کہ پولیس والوں نے مجھے لاتوں، گھونسوں اور لیدر کے بیلٹ سے شدید مارا پیٹا۔ دی ہندو کے مطابق ورما کا نام حضرت گنج پولیس اسٹیشن کی ایف آئی آر میں درج نہیں تھا لیکن میں بعد میں درج کردیاگیا۔ اس پر دیگر افراد پر لگے الزامات بھی عائد کئے گئے جن میں تشدد، قتل کی کوشش، جرائم کی سازش اور عوامی جائیداد کو نقصان پہنچانا شامل ہیں۔ورمانے بتایا کہ مجھے میری گرفتاروارنٹ اور کورٹ کا آرڈر بھی نہیں بتایا گیا۔ ورما نے بتایا کہ میں نے کچھ غلط نہیں کیا صرف شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کی۔