تنخواہوں سے محروم ائمہ مساجد سے سیسوڈیا کا ملاقات سے انکار

   

نئی دہلی : کل ہند امام ایسوسی ایشین کے سینکڑوں وقف بورڈ کے مستقل امام وموذنین دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سیسوڈیا سے ان کے دفتر میں مہینوں سے تنخواہ نہ ملنے کی شکایت کرنے پہنچے۔لیکن نائب وزیر اعلی نے گزشتہ روز اس وفد سے ملنے سے ہی انکار کر دیا۔ دہلی کے وقف مساجد کی طرف سے امام و موذنین کو تنخواہ دی جاتی ہے۔لیکن مہینوں سے ان ملازمین کی تنخواہ انہیں نہیں مل رہی ہے اور امام و موذنین اپنے اہل خانہ کے ساتھ نہایت کسمپرسی میں اپنی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔دہلی کے امام مولانا محمد ساجد رشیدی کے مطابق وقف بورڈ سے گذارش کرتے کرتے تمام امام تنگ آکر سیسوڈیا سے ملاقات کیلئے وفد ان کے دفتر پہنچا تو انہوں نے دفتر میں موجود ہونے کے باوجود ملنے سے انکار کر دیا۔
جس سے تمام امام و موذنین بے حد مایوس ہوکر واپس لوٹ آئے۔مولانا رشیدی نے کہا کہ دہلی کی آپ سرکار کا یہ روییہ نہایت شرمناک ہے ،اور بہت جلد کل ہند امام ایسوسی ایشن اس سلسلے میں کسی بڑے احتجاج کا اعلان کرے گی۔اماموں نے سیسودیا کو ایک میمورنڈم دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر انہیں جلد از جلد تنخواہ نہیں دی گئی تو وہ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر بھوک ہڑتال گے۔ائمہ کے وفد کی قیادت آل انڈیا امام ایشن کے صدر مولانا ساجد رشیدی کر رہے تھے۔ دہلی وقف بورڈ میں موجود اماموں کا کہنا ہے کہ انہیں گزشتہ 8 ماہ سے تنخواہ نہیں دی گئی ہے جس کی وجہ سے ان کی حالت دن بدن قابل رحم ہوتی جارہی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ جب سے اروند کجریوال کی حکومت آئی ہے، ہر بار ان کی تنخواہ کو لے کر مسئلہ پیداہوتا ہے۔