بنکاک ۔24؍جولائی ( ایجنسیز) تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی سرحد پر کشیدگی ایک بار پھر خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے۔ دونوں ممالک کی فوجیں ایک دوسرے پر حملے کر رہی ہیں۔ گولی باری اور راکٹ حملوں میں اب تک کم از کم 9 شہریوں کی موت ہو چکی ہے۔ حالات اس قدر خراب ہو چکے ہیں کہ فضائیہ میدان میں اتر گئی ہے۔ ایسا پہلی بار نہیں ہے جب تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحدی تنازعہ نے پْرتشدد شکل اختیار کر لی ہو۔ حالانکہ اس بار معاملہ زیادہ سنگین ہوتا نظر آ رہا ہے کیونکہ دونوں ممالک کی فوجیں پوری قوت کے ساتھ محاذ پر ہیں اور سفارتی بات چیت کے بجائے کارروائی کے راہ پر گامزن ہیں۔دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی اصل وجہ تھائی لینڈ کے صوبہ سورین اور کمبوڈیا کے اوڈر مینچی صوبہ کی سرحد پر واقع ایک قدیم مندر ’تا موئن تھوم‘ ہے۔ یہ علاقہ طویل عرصے سے دونوں ممالک کے درمیان متنازعہ رہا ہے۔ مندر کا مالکانہ حق کون رکھے اس کو لے کر دونوں ممالک کے درمیان سالوں سے تنازعہ چل رہا ہے۔ تھائی فوج کے نگرانی کے نظام نے جمعرات کی صبح تقریباً 7.30 بجے مندر کے قریب کمبوڈیا کی جانب سے بھیجا گیا ایک ڈرون دیکھا۔ یہ ڈرون کچھ دیر تک مندر کے اوپر منڈلاتا رہا اور پھر غائب ہو گیا۔ اس کے فوراً بعد کچھ مسلح کمبوڈین افواج سرحدی باڑ کے قریب تھائی لینڈ کے علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ تھائی گارڈز نے انہیں خبردار کیا لیکن وہ پیچھے نہیں ہٹے۔تقریباً 8.20 بجے کمبوڈین فوج نے تھائی ملٹری پوسٹ پر اچانک گولی باری شروع کر دی گولی باری میں چھوٹے اسلحوں کے علاوہ مورٹار اور گرینیڈ لانچر کا بھی استعمال ہوا۔ اس کے بعد تھائی فوج نے جوابی گولی باری شروع کر دی۔ 40 ہزار سے زائد لوگ محفوظ مقامات پر بھیج دیے گئے ہیں۔ دونوں ممالک نے سرحدیں سیل کر دی ہیں۔ فوج مکمل طور سے الرٹ موڈ پر ہے۔ کشیدگی اب بھی برقرار ہے اور حالات کسی بھی وقت بگڑ سکتے ہیں۔