تہور رانا کو امریکہ سے ہندوستان بھیج دیا گیا

,

   

نئی دہلی: ممبئی میں 26/11کے دہشت گردانہ حملے کے اہم سازشی پاکستانی نژاد تہور رانا کو امریکہ سے حوالگی اور عدالتی کارروائی کے تحت آج ہندوستان بھیج دیا گیا۔امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق رانا کو خصوصی طیارے میں ہندوستان بھیجا گیا ہے ۔ 64سالہ پاکستانی نژاد کینیڈین شہری رانا کو لانے والا طیارہ ہندوستانی وقت کے مطابق آج چہارشنبہ کی دیر رات یہاں پہنچ جائے گا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ یہ طیارہ ہندوستان میں کہاں اترے گا اور رانا کو کہاں رکھا جائے گا۔اس سے قبل امریکی سپریم کورٹ نے رانا کی اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا جس میں انہوں نے خود کو ہندوستانی حکام کے حوالے کرنے کی مخالفت کی تھی۔ درخواست کو چیف جسٹس جان رابرٹس کی عدالت نے مسترد کر دیا۔ اس کے بعد اسے ہندوستان کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے ) کے حوالے کرنے کا راستہ صاف ہوگیا۔رانا نے 13فروری کو حوالگی کی کارروائی کے خلاف دائر درخواست میں کہا تھا کہ جب تک اس کے خلاف امریکہ میں تمام اپیلوں پر عدالتی کارروائی مکمل نہیں ہو جاتی تب تک اسے ہندوستان کے حوالے نہ کیا جائے ۔ رانا نے دلیل دی تھی کہ ہندوستان کو اس کی حوالگی امریکی قانون اور اقوام متحدہ کے انسداد تشدد کنونشن کی خلاف ورزی ہے ۔ رانا نے کہا تھا کہ ہندوستان میں اس پر تشدد کیا جا سکتا ہے۔
پیر کو امریکی عدالت عظمیٰ کی جانب سے اس کی ہندوستان کو حوالگی کے خلاف اس کی درخواست کو مسترد کرنے کے بعد اسے ہندوستان بھیجنے کا عمل شروع ہوا تھا۔ حوالگی کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ، ہندوستان کی کثیر المقاصد ایک ایجنسی کی ٹیم امریکہ گئی اور امریکی حکام کے ساتھ تمام کاغذی کارروائی اور قانونی کارروائیوں کو مکمل کرنے میں مدد کی۔اطلاعات کے مطابق،
رانا کا تعلق پاکستان میں قائم اسلام پسند دہشت گرد گروپ لشکر طیبہ سے تھا۔ رانا کو لاس اینجلس میں امریکی میٹروپولیٹن حراستی مرکز میں 14 سال تک قید رکھا گیا۔ امریکی سپریم کورٹ نے سب سے پہلے 2023 میں اس کی ہندوستان حوالگی کی منظوری دی تھی تاہم اس نے حوالگی روکنے کے لیے بارہا عدالت عظمیٰ میں درخواستیں دائر کیں لیکن بالآخر اسے اس میں کامیابی نہیں ملی ۔ قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں رانا کو ہندوستان کے حوالے کرنے کا اعلان کیا تھا۔رانا نے دہشت گردانہ حملے سے قبل ممبئی میں دہشت گردی کے حملوں کے مقامات کو نشان زد کرنے کے لیے ذاتی طور پر سراغ رسانی اور جاسوسی کی تھی، اس نے ساتھی جہادی داؤد گیلانی عرف ڈیوڈ کولمین ہیڈلی کو پاکستانی نژاد امریکی پاسپورٹ کا استعمال کرتے ہوئے ہندوستان کا سفر کرنے میں بھی مدد کی تھی۔ اس کا مقصد پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے افسروں کے ساتھ مل کر لشکر طیبہ کے ذریعہ بنائے گئے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کو انجام دینا تھا۔