تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں ہندوستان بھی شامل خوراک اور ڈبہ بند صنعتوں کا نئی دہلی میں 3 تا 5 نومبر عالمی پروگرام، مرکزی وزیر پرہلاد سنگھ پٹیل کی میڈیا سے بات چیت

   

نئی دہلی: مرکزی وزیر مملکت برائے جل شکتی اور خوراک و ڈبہ بند ی پرہلاد سنگھ پٹیل نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہندوستان تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے جس میں بالخصوص خوراک و ڈبہ بندی کی صنعت کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع ہیں۔ نئی دہلی میں ورلڈ فوڈ انڈیا 2023 کے دوسرے ایڈیشن کے بارے میں میڈیا کوتفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے آج کہا کہ ورلڈ فوڈ انڈیا عالمی متعلقہ فریقوں کے سامنے اس شعبے کی صلاحیت کو پیش کرنے کی ایک کوشش ہے ۔ انہوں نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ مذکورہ تقریب حکومت کے تعاون پر مبنی نقطہ نظر کی ایک منفرد مثال ہے کیونکہ 11 مرکزی وزارتیں/محکمے اور ان سے وابستہ خود مختار ادارے اس میں حصہ لے رہے ہیں۔ پٹیل نے کہا کہ اب تک 23 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور 16 ممالک کے نمائش کاروں نے اس تقریب میں شرکت کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کیا ہے اور امکان ہے کہ پروگرام کے باقی دنوں میں مزیدمتعلقہ فریق بھی اس شامل ہوں گے ۔وزیرموصوف نے اس پروگرام میں وسیع پیمانے پربین الاقوامی نمائندگی کے بارے میں مزید تفصیللات بتاتے ہوئے کہاکہ بیرون ممالک کی وزارتیں اور کئی ملکوں کے سرکاری وفود اس پروگرام میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس تقریب کے ایک حصے کے طور پر تجارت اور اس سے متعلقہ کموڈٹی بورڈز کے محکمہ کے اشتراک سے ایک ریورس بائیر سیلر میٹ بھی منعقد کی جارہی ہے اور اس تقریب میں 75 سے زائد ممالک sy بیرون ملک کے تقریباً 1000 خریداروں کی شرکت متوقع ہے ۔اس پورے پروگرام میں 900 سے زائد نمائش کاروں کی شرکت کابھی امکان ہے ۔خوراک اور ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کی وزارت میں ایڈشنل سکریٹری منہاج عالم نے بتایا کہ مذکورہ نمائش ہال نمبر 1,2,3,4,5,6 اور 14 میں منعقد کی جارہی ہے اور اس کے علاوہ پرگتی میدان اور بھارت منڈپم کی کھلی جگہوں میں بھی مختلف سرگرمیاں انجام دی جائیں گی۔ انہوں نے نمائشوں کے لئے بی 2بی،بی 2جی اورجی2جی میٹنگوں اور تعاون کے لیے پنڈال میں انتظامات کے بارے میں تفصیلات پیش کیں۔خوراک اور ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں (ایم او ایف پی آئی) کے ذریعے نئی دہلی کے پرگتی میدان میں3سے 5نومبر2023 کو ورلڈ فوڈ انڈیا 2023 خوراک سے متعلق بڑے عالمی پروگرام کادوسرا ایڈیشن منعقد کیا جا رہا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی 3 نومبر کو پرگتی میدان کے مشہور بھارت منڈپم میں خوراک اور ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کے مرکزی وزیر پشوپتی کمار پارس کی موجودگی میں اس تقریب کا افتتاح کریں گے ۔ صدرجمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو 5 نومبر کو اختتامی خطبہ پیش کریں گی۔ ورلڈ فوڈ انڈیا کے اس ایڈیشن میں نیدرلینڈس ’ایک اہم ملک ہے ، جبکہ جاپان اور ویتنام فوکس کنٹریزہیں۔ اس کے علاوہ گنیز بک ریکارڈ قائم کرنے کے لئے کارڈز پر دنیا کا سب سے طویل ڈوسا تیار کرنے کا ریکارڈ قائم کرنے کی ایک کوشش بھی کی جارہی ہے ۔ساٹھ سے اسّی باورچی مل کر 100 فٹ سے زیادہ لمبا باجرے کاڈوسا تیار کریں گے ، جو ٹیم کی کوششوں کی لگن اور مہارت کا ثبوت ہے ۔ جوار کے بین الاقوامی سال 2023 کو منانے کے لیے باجرے کے مشروبات کے یادگار 50,000 ٹیٹرا پیک تیار کئے جائیں گے اور انہیں غریب بچوں میں تقسیم کیا جائے گا۔اس سہ روزہ پروگرام کے دوران 75,000 سے زیادہ لوگوں کی شرکت متوقع ہے جس میں رقص اور موسیقی پر مبنی کارکردگی سمیت ثقافتی پروگرام بھی پیش کئے جائیں گے ۔ ورلڈ فوڈ انڈیا 2023 کی کامیابی ملک میں خوراک کا ایک عالمی پروگرام منعقد کرے گی جو پوری دنیا میں اسی طرزکے پروگراموں کے برابر ہے ۔