تیسرا مقام : مراقش حریف کروشیا کے خلاف پرعزم

   


ریان ۔ اس سے پہلے کہ دنیا اتوار کو ہیوی ویٹ فرانس اور ارجنٹینا کے درمیان خطاب کے مقابلے کا مشاہدہ کرے، دونوں سیمی فائنل ہارنے والی ٹیمیں فیفا ورلڈ کپ 2022 میں ایک بار فٹ بال کے شائقین کو محظوظ کریں گے۔ الریان کا خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم کروشیا اور مراقش کے اس تیسرے مقام کے مقابلے کی میزبانی کرے گا ۔ ٹیمیں تیسرے مقام کے میچ میں آمنے سامنے ہوں گی۔ میچ ہفتہ کو ہندوستانی معیاری وقت کے مطابق رات 8:30 بجے شروع ہوگا ، دو شاندار ٹیموں کے درمیان لڑائی ہوگی جو پہلے ہی گروپ ایف میں ٹورنمنٹ میں ایک دوسرے سے مقابلہ کرچکے ہیں اور اپنے مقام سے زیادہ بہتر مظاہرہ کر چکے ہیں۔ کروشیا نے میسی کے ایک ماسٹر کلاس کو دیکھا جب ارجنٹینا نے چیکرڈ اونس کی ٹیم کو 3-0 سے شکست دی جبکہ مراقش کے افسانوی دوڑ کو فرانس نے ختم کیا، دفاعی چمپئن کے حق میں مقابلہ 2-0 سے رہا ۔ ایک مسابقتی کروشیا کو سیمی فائنل میں ارجنٹینا نے شکست دی اور اس میچ کی سب سے بڑی خاص بات سابق کے بہترین دفاعی کھلاڑی، نوجوان جوسکو گیوارڈیول اور لیونل میسی کے درمیان میچ تھا۔ یورپ میں سب سے زیادہ ڈیمانڈ ڈیفنڈرز میں سے ایک نمبر10 کے باصلاحیت شخص کے ہاتھوں کروشیا ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگیا جب میسی نے جادوئی کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس نے ارجنٹینا کو کروشیا کے نظم و ضبط کے دفاع کے خلاف آرام سے تین بار اسکورکرنے کا موقع دیا ۔ توجہ کے باوجود میسی نے کروشیا کے پینلٹی باکس میں بہت زیادہ چیلنج کے بغیر گول کیا، 20 سالہ دفاعی کھلاڑی کو گھمایا اور گیند کو الواریز کے پاس پہنچا دیا، جس نے چھ گز سے بھی کم فاصلے سے گول کردیا۔دوسری جانب فرانس سے 2-0 کی شکست کے باوجود مراقش نے فیفا ورلڈ کپ کے آخری چار مرحلے میں جگہ بنانے والی پہلی افریقی عرب ٹیم بن کر پہلے ہی تاریخ رقم کر دی ہے اور اگر اس میں لیس بلیوس کے خلاف کامیابی تھوڑی زیادہ ہوتی تو مراقش ایک اور ناقابل یقین کامیابی حاصل کرسکتا ہے اور خود کو فٹ بال کی لوک داستانوں میں لکھ سکتا ۔ مراقش بغیر کسی لڑائی کے سیمی فائنل سے باہر نہیں ہوا کیونکہ وہ ایک دو بارگول کرنے کے بہت قریب پہنچ گیا تھا لیکن 5 ویں منٹ میں تھیو ہرنینڈز کی ایکروبیٹک والی اور متبادل رینڈل کولو میوانی کے اوپن گول نے اس کی ورلڈ کپ کی شاندار مہم کو ختم کردیا ۔ اپنے حریف کی طرح مراقش بھی اپنا سر اونچا رکھ کر وطن واپس آسکتا ہے کیونکہ فرانس کے کھیل تک اس نے مخالف کھلاڑی کو ایک بھی گول نہیں دیا تھا۔ ان کے پاس ابھی بھی فتوحات کے لیے مراقع موجود ہیں کیونکہ مراقش 2010 میں اسپین کے بعد پہلی ٹیم ہو سکتی ہے جس نے ایک ہی ورلڈ کپ میں پانچ کلین شیٹس رکھی ہوں اور کھلاڑیوں کے گلے میں برونز میڈل شاندار اختتام ہوگا۔ دونوں ٹیمیں پہلے ہی گروپ ایف میں ٹورنمنٹ میں آمنے سامنے ہو چکی ہیں اور دونوں ٹیموں نے ان کی توقع سے زیادہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا کیونکہ مراقش گروپ ایف میں سرفہرست رہا جبکہ کروشیا دوسرے نمبر پر آ یا حالانکہ گروپ میں پسندیدہ بیلجیم بھی موجود تھا لیکن ان دونوں نے سابق چیمپئن کو مات دی ۔ کروشیا اور مراقش نے گروپ مقابلہ گول کے بغیر ڈرا کھیلا۔ کروشیا نے گول کرنے کی 5 کوششوں کا مظاہرہ کیا جب کہ مراقش نے میں 8 مرتبہ کوشش کی تھی ۔