تیسرے ٹوئنٹی 20 کیلئے ہندوستانی ٹیم میں تبدیلی کا امکان

   

لوڈریل ہل۔ 5 اگست (سیاست ڈاٹ کام) سیریز پر قبضہ بنانے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے جانے والے تیسرے اور آخری ٹوئنٹی 20 مقابلے میں ہندوستانی ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی نے تبدیلی کے اشارے دیئے ہیں۔ ہندوستان جس نے گزشتہ روز بارش سے متاثرہ مقابلے میں ویسٹ انڈیز کو 22 رنز سے ڈک ورتھ لوئس نظام کے تحت شکست دی ہے اور ایک مقابلہ باقی رہنے پر ہی ہندوستان نے سیریز پر قبضہ کرلیا ہے۔ اس کامیابی کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے ٹیم کے کپتان کوہلی نے کھلاڑیوں کے جامع مظاہروں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سیریز کے آخری مقابلے میں ٹیم میں تبدیلیوں کا اشارہ دیا ہے، کیونکہ ٹیم کے ساتھ کئی اور کھلاڑی بھی موجود ہیں جنہیں سیریز میں اپنی صلاحیتوں کو منوانے کا موقع نہیں ملا ہے۔ کامیابی کے بعد انعامی تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کوہلی نے کہا کہ کامیابی ہمیشہ ہی پہلی ترجیح ہوتی ہے، لیکن اب جبکہ سیریز میں کامیابی حاصل ہوچکی ہے، لہذا چند کھلاڑیوں کو موقع دینے کا فیصلہ کیا جارہا ہے، کیونکہ یہ ان کھلاڑیوں کو موقع دینے کا بہترین وقت ہے۔ کوہلی کے بموجب ابتدائی دو مقابلوں میں کامیابی پہلی ترجیح تھی جو حاصل ہوچکی ہے اور اب جبکہ سیریز پر قبضہ ہوچکا ہے، لہذا ٹیم کے ساتھ موجود دیگر کھلاڑیوں کو موقع دیا جاسکتا ہے۔ امریکہ کے مقام لوڈریل ہل میں سیریز کے دو مقابلے کھیلے جاچکے ہیں اور اس کے بعد دونوں ہی ٹیمیں گیانا روانہ ہوچکے ہیں جہاں ان کے درمیان منگل کو سیریز کا آخری مقابلہ کھیلا جائے گا۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف میزبان ملک میں کل ہونے والے سیریز کے آخری مقابلے میں شریاس ایّر اور لیگ بریک بولر راہول چہر کی شمولیت کا واضح امکان ہے۔ راہول کے بھائی دیپک چہر کو بھی اگر قطعی 11 کھلاڑیوں میں شامل کیا جاتا ہے تو یہ حیران کن فیصلہ ہوسکتا ہے، اس کے علاوہ ٹیم میں کوئی بڑی تبدیلی کا امکان نہیں۔ وکٹ کیپر بیٹسمین ریشپھ پنت جنہیں مہیندر سنگھ دھونی کے مقام پر اس دورے کیلئے ٹیم میں شامل کیا گیا ہے، وہ جارحانہ انداز ہونے کے باوجود ابتدائی دو مقابلوں میں چار اور صفر رنز پر آؤٹ ہوئے، لہذا انہیں ایک اور موقع دیا جاسکتا ہے۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ کے ایل راہول کو بحیثیت وکٹ کیپر ٹیم میں شامل کرتے ہوئے انہیں ریشپھ پنت کا متبادل بنایا جائے۔ ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی نے دوسرے مقابلے میں نئی گیند سے بولنگ کرنے والے اسپنر واشنگٹن سندر کے مظاہروں کی بھی ستائش کی۔ دونوں مقابلوں میں چینائی سے تعلق رکھنے والے سندر نے نئی گیند سے بولنگ کا آغاز کیا اور دونوں ہی مقابلوں میں انہوں نے ٹیم کو ابتداء ہی میں وکٹیں دلائیں۔ کوہلی کے بموجب نئی گیند سے جس طرح سندر نے ایسے بیٹسمنوں کے خلاف کامیاب مظاہرہ کیا جو کہ جارحانہ بیٹنگ کیلئے مشہور ہیں۔ دوسری جانب سیریز میں شکست پر اظہار خیال کرتے ہوئے ویسٹ انڈیز کے کپتان کارلوس براتھویٹ نے کہا کہ مقابلہ اگر بارش سے متاثر نہ ہوتا تو ان کی ٹیم کامیابی حاصل کرسکتی تھی کیونکہ ٹیم جس وقت 168 رنز کا تعاقب کررہی تھی، اس وقت اس نے 15.3 اوورس میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 98 رنز اسکور کرلئے تھے۔