تیل کی قیمتوں میں اضافہ سے صارفین پر بوجھ ، قیمت کی کمی سے حکومت کو فائدہ

,

   

عالمی بازار میں قیمتوں میں اضافہ پر ہندوستان میں صارفین پر ٹیکس
حیدرآباد۔17جون(سیاست نیوز) عالمی سطح پر تیل کی قیمتو ںمیں ہونے والے اضافہ کے اثرات ہندستان میں صارفین پر ہوتے ہیں اور جب تیل کی قیمتو ںمیں گراوٹ ریکارڈ کی جاتی ہے تو اس کا فائدہ صارفین کو نہیں ملتا بلکہ تیل کی قیمتوں میں ہونے والی کمی سے حکومت کو فائدہ حاصل ہوتا ہے۔عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ یا کمی کے اثرات دنیا کے بیشتر ممالک میں صارفین پر ہوتے ہیں اور سال 2010 تک ہندستان میں بھی یہی صورتحال تھی لیکن مرکزی حکومت نے تیل کی قیمتوں کو سرکاری کنٹرول سے آزاد کرتے ہوئے اس کے فائدے کمی کے فائدوں کو عوام تک پہنچانے کے بجائے اکسائز ڈیوٹی کے نام پر حاصل کرنا شروع کردیا جس کے نتیجہ میں ماہ مارچ کے دوران تیل کی قیمت عالمی بازار میں ماہ مارچ کے دوران 20 ڈالر ہونے کے باوجود بھی ہندستانی صارفین کو اس کا کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا بلکہ انہیں وہی قیمتیں ادا کرنی پڑی۔ عالمی بازار میں خام تیل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافہ کے اثرات ہندستانی صارفین پر ضرورپڑتے ہیں لیکن جب عالمی بازار میں قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی جاتی ہے تو اس کا فائدہ صارفین کو نہیں ہوتا بلکہ کمی کے ساتھ ہی مرکزی حکومت کی جانب سے اکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کرتے ہوئے فائدہ حاصل کیا جانے لگتا ہے ۔ گذشتہ ایک ہفتہ سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافہ کے سلسلہ میں ماہرین کا کہناہے کہ عالمی بازار میں قیمتوں میں ہونے والے اضافہ اور ہندستان میں تیل پر وصول کئے جانے والے ٹیکس کے سبب یہ اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے جس کا بوجھ صارفین پرعائد ہونے لگا ہے۔

عالمی بازار میں خام تیل کی قیمت 37 ڈالر فی بیارل ریکارڈ کی جا رہی ہے لیکن اس کے باوجود محصولات کے سبب قیمتوں میں کمی کے بجائے اضافہ درج کیا جانے لگا ہے۔مرکزی حکومت نے تیل کی قیمتوں کو سرکاری کنٹرول سے آزاد کرتے ہوئے ہندستان پٹرولیم اور بھارت پٹرولیم کے علاوہ انڈین آئیل کو قیمتوں کے تعین کا اختیار دیا ہے اور حکومت ان کمپنیوں سے محصولات وصول کرتی ہے۔ تیل کی قیمتو ںمیں ریکارڈ کی جانے والی کمی کا فائدہ 2010 سے پٹرول استعمال کرنے والوں کو حاصل نہیں ہورہا تھا اور سال 2014 میں حکومت ہند کی جانب سے ڈیزل کی قیمت کو بھی سرکاری کنٹرول سے آزاد کردیئے جانے کے بعد تیل کی قیمتوں پر حکومت کا کنٹرول باقی نہیں رہا ۔ تیل کمپنیوں کی جانب سے حکومت کو ادا کئے جانے والے محصولات کے ساتھ عالمی بازار میں تیل کی قیمتو ںمیں ریکارڈ کئے جانے والے اضافہ کے ساتھ قیمتوں کو بڑھایاجاتا ہے لیکن جب عالمی بازار میں تیل کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی جاتی ہے تو ایسی صورت میں محصولات میں اضافہ ہونے کے سبب قیمتیں جوں کی توں برقرار رہتی ہیں۔