انچارج سی ای او نے جائزہ حاصل کرلیا، 20 جنوری کو وقف بورڈ کا اجلاس
حیدرآباد ۔ 13 ۔ جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ نے تین اہم درگاہوں کے سالانہ عرس کے سلسلہ میں رقومات کو منظوری دی ہے۔ انچارج اگزیکیٹیو آفیسر کی حیثیت سے ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسر حیدرآباد محمد قاسم نے آج جائزہ حاصل کیا ۔ بعد میں صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کیا ۔ جاریہ ماہ درگاہ حضرت جہانگیر پیراں ، درگاہ حضرت جان پاک شہید سوریا پیٹ اور نظام آباد میں کنٹیشور منڈل واقع درگاہ کا عرس مقرر ہے۔ وقف بورڈ نے تینوں درگاہوں کے انتظامات کیلئے علی الترتیب 7 لاکھ ، 7 لاکھ اور ایک لاکھ روپئے کی رقم منظور کی ہے۔ انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے عہدیداروں کی ٹیم مقرر کی گئی جو عرس کے موقع پر زائرین کیلئے موثر انتظامات کو یقینی بنائے گی ۔ صدرنشین وقف بورڈ نے انچارج چیف اگزیکیٹیو آفیسر کو ہدایت دی کہ وہ عدالتوں میں زیر دوران مقدمات پر توجہ مرکوز کریں۔ ہائی کورٹ نے مقدمات کا جوابی حلفنامہ داخل کرنے کی تیاری کی جائے اور عدالت کی چھٹیوں کے دوران کاؤنٹرس تیار کرلئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ عیدگاہ گٹلہ بیگم پیٹ کے فیصلہ کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی اور مقدمہ کیلئے سینئر کونسل کی خدمات حاصل کی جائیں گی ۔ انہوں نے چیف اگزیکیٹیو آفیسر کو مشورہ دیا کہ مقدمات کے سلسلہ میں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ حاصل کریں۔ وقف بورڈ کے لیگل سیکشن کو مزید مستحکم کرنے کیلئے ریٹائرڈ ججس کے تقرر پر کیا جارہا ہے ۔ اسی دوران وقف بورڈ کا آئندہ اجلاس 20 جنوری کو منعقد ہوگا جس میں اقلیتی اقامتی اسکولوں کی تعمیر کیلئے وقف اراضی الاٹ کرنے پر غور کیا جائے گا ۔ گزشتہ اجلاس میں اس مسئلہ پر کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا۔ لہذا مجوزہ اجلاس میں توقع ہے کہ بورڈ کوئی فیصلہ کرے گا۔ 50 اسکولوں کیلئے وقف اراضی الاٹ کرنے کی تجویز ہے۔