۔5743 قرض دھوکہ دہی کے واقعات ، راجیہ سبھا میں وزیر فینانس شریمتی نرملا سیتارامن کا بیان
نئی دہلی ۔ /19 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان میں سرکاری شعبہ کی بینکوں میں رواں سال اپریل تا ستمبر 958 ارب روپئے (13.3 ارب امریکی ڈالر) کی دھوکہ دہی کے واقعات پیش آئے ہیں ۔ وزیر فینانس نرملا سیتارامن نے راجیہ سبھا میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینکس نے گزشتہ چھ ماہ کے دوران مالیاتی / قرض دھوکہ دہی کے 5,743 واقعات کی اطلاع دی ہے ۔ ان میں اکثر واقعات گزشتہ کئی سال قبل پیش آئے تھے ۔ تاہم 1000 واقعات بالکل حال ہی میں پیش آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں کو دھوکہ دہی کے واقعات کی روک تھام کیلئے حکومت کی طرف سے سخت ترین اقدامات کئے گئے ہیں ۔ ان اقدامات کے تحت گزشتہ دو سال کے دوران غیرکارکرد کمپنیوں کے 3,38000 بینک کھاتے منجمد کردیئے گئے ۔ ایک نیا قانون وضع کیا گیا جس میں بینکوں کو دھوکہ دہی کے جرم کا ارتکاب کرنے کے بعد ملک سے فرار ہوجانے والوں کی جائیداد میں قرق کرنے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے ۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے 254 ارب روپئے کی دھوکہ دہی کی اطلاع دی ۔ پنجاب نیشنل بینک نے 108 ارب روپئے اور بینک آف بڑودہ نے 83 ارب روپئے کی دھوکہ دہی کی اطلاع دی ہے ۔ بینک ذمہ داروں نے دھوکہ دہی کے ان واقعات کے لئے مجہول قواعد کے علاوہ دھوکہ بازوں سے بینک ملازمین کی سازباز کو مورد الزام ٹھہرایا ۔ حکومت نے بینکوں کو تقریباً 140 ارب امریکی ڈالر کا دھوکہ دینے کے بعد فرار ہونے والوں سے رقومات کی وصولی اور بینک خسارہ کی پابجائی کے لئے مفرور معاشی مجرمین سے متعلق قانون وضع کیا تھا ۔ علاوہ ازیں 2016 ء میں وزیراعظم نریندر مودی نے دیوالیہ اور تلاشی سے متعلق سخت قانون متعارف کیا تھا ۔