نئی دہلی ۔ 8 اپریل ۔(سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے آج عہد کیا کہ اُس بل کو قانون میں تبدیل کرتے ہوئے تین طلاق اور نکاحِ حلالہ جیسے رواجوں کو ممنوع قرار دیتے ہوئے ختم کردیا جائے گا اور اپنے منشور میں وعدہ کیا کہ پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں دستوری ترمیم کے ذریعہ خواتین کیلئے 33 فیصد ریزرویشن فراہم کیا جائے گا ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے آج منشور جاری کیا جس کا عنوان سنکلپتھ بھارت ، سشکت بھارت رکھا گیا ۔ اس موقع پر پارٹی کے سربراہ امیت شاہ اور دیگر اعلیٰ قائدین بشمول راجناتھ سنگھ ، سشما سوراج اور ارون جیٹلی موجود رہے۔ منشور میں برسراقتدار بی جے پی نے ادعاء کیا کہ اس نے خواتین کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانے اور جنس کی مساوات کو فروغ دینے کیلئے پرعزم انداز میں قابل لحاظ اقدامات کئے ہیں۔ پارٹی نے کہاکہ اپنا کام جاری رکھتے ہوئے ہم متعلقہ بل کو قانون میں تبدیل کریں گے تاکہ تین طلاق اور نکاحِ حلالہ جیسے رواج کو ممنوع قرار دیکر اُنھیں ختم کیا جاسکے ۔ مودی حکومت نے ایک نشست میں طلاقِ ثلاثہ کو مسلم مردوں کی جانب سے فوجداری جرم قرار دینے والے بل کو متعارف کروایا تھا ۔ تاہم یہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی جانب سے سخت مزاحمت کی وجہ سے منظور نہیں کیا جاسکا۔ منشور میں زعفرانی پارٹی نے کہاکہ خواتین کی بہبود اور ترقی کو حکومت کے اندرون تمام سطحوں پر اعلیٰ ترجیح دی جائے گی ۔ بی جے پی پر اکثر اُس کے نقاد اقلیتوں کے حقوق کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کرتے رہتے ہیں ۔
