تین نئے بل لوک سبھا میں منظور،ہجومی تشدد کیلئے ہوگی سزائے موت

   

نئی دہلی: لوک سبھا میں 3 نئے فوجداری بل منظور کیے گئے ہیں۔ فوجداری ترمیمی بلوں اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے جواب پر بحث کے دوران اپوزیشن کے جملہ97 ارکان غیر حاضر رہے،جنہیں معطل کر دیا گیا ہے۔ نئے فوجداری بل اب راجیہ سبھا میں پیش کیے جائیں گے۔ وہاں سے گزرنے کے بعد انہیں منظوری کیلئے صدر کے پاس بھیجا جائے گا۔لوک سبھا میں تین نئے بلوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ برطانوی دور کا غداری کا قانون ختم کر دیا گیا ہے۔ نابالغ کی عصمت دری اور ہجومی تشدد جیسے جرائم کیلئے موت کی سزا دی جائے گی۔لوک سبھا میں جیسے ہی تین نئے فوجداری بل منظور ہوئے، ایوان کی کارروائی جمعرات کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ تین فوجداری قوانین کی جگہ لائے گئے بل نریندر مودی حکومت کی غلامی کی ذہنیت کو ختم کرنے اور نوآبادیاتی قوانین کو آزاد کرنے کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔امیت شاہ نے انڈین جسٹس (2) کوڈ 2023، انڈین سیول سیکورٹی (2) کوڈ 2023 اور انڈین ایویڈینس (سکنڈ) بل 2023 پر ایوان میں بحث کا جواب دیا۔
دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ انفرادی آزادی، انسانی حقوق اور مساوات۔ ان سب کے ساتھ یہ مجوزہ قوانین مساویانہ سلوک کے تین اصولوں کی بنیاد پر لائے گئے ہیں۔ وزیر داخلہ امیت شاہ نے لوک سبھا میں 3 نئے فوجداری قانون کے بلوں پر کہا، میں یہ تین بل لایا ہوں، آپ نے انہیں اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا، کمیٹی نے اس میں بہت سی ترامیم کرنے کی اپیل کی تھی، اسی لیے میں لایا ہوں۔ وہ تین بل۔ میں نئے بل واپس لایا ہوں۔ پہلے انڈین سول ڈیفنس کوڈ میں 485 سیکشن تھے، اب 531 سیکشن ہوں گے۔