ت10تا 12 دن کے اندر رپورٹ داخل کی جائے

   

پے ریویژن کمیشن کو چیف منسٹر کی ہدایت
حیدرآباد ۔ 11 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز) : حکومت تلنگانہ نے ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد تشکیل دئیے گئے پہلے پے ریویژن کمیشن فار گورنمنٹ اسٹاف ، کو ہدایت دی کہ وہ اپنی رپورٹ 10 تا 12 دن کے اندر داخل کریں ۔ اس سلسلہ میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کل ریٹائرڈ بیوروکریٹ سی آر بسوال کی زیر صدارت قائم کردہ اس پی آر سی کو ہدایت دی ۔ مسٹر بسوال کی صدارت میں اس کمیشن کو مئی 2018 میں تشکیل دیا گیا اور اس میں سینئیر بیوروکریٹس ڈی اوما مہیشور راؤ اور محمد علی رفعت ممبرس کے طور پر شامل تھے ۔ ملازمین کے لیے نیا پے اسکیل یکم جولائی 2018 کے اثر سے ہوگا ۔ اس کمیشن کو تین مہینوں میں اس کی رپورٹ داخل کرنے کا حکم دیا گیا تھا لیکن اس کی رپورٹ کو قطعیت دینے کے لیے کمیشن کی جانب سے شروع کئے گئے کام کے پیش نظر اس کی تاریخ میں بعد میں توسیع کی گئی ۔ یہ کام ، ملازمین کی خواہشوں کو سمجھنے کی کوشش میں کمیشن کے ارکان کی جانب سے ملازمین ، ان کے یونینس اور محکمہ جات کے صدور کے ساتھ کی گئی بات چیت کے بعد شروع ہوا تھا ۔ مختلف محکمہ جات میں برسرکار اسی کیڈر کے ملازمین کے لیے پے پیاکیجس میں بے ضابطگی اور بے قاعدگیوں سے متعلق شکایتوں کا ازالہ کرنے کی کوششوں کے علاوہ یہ کمیشن مستقبل کے کمیشنس کے لیے اس کی رپورٹ کو ایک نہایت اہم رپورٹ بنانے پر بھر پور توجہ دے رہا ہے ۔ پی آر سی نے متحدہ آندھرا پردیش میں اختیار کئے گئے اور دوسری ریاستوں کے بھی ماڈلس کی اسٹڈی کی ۔ اس کمیشن نے تمام جنوبی ریاستوں کے ساتھ مہاراشٹرا اور بہار جیسی ریاستوں میں عمل درآمد کیے جانے والے ماڈلس کی اسٹڈی کی ہے اس کے علاوہ ساتویں پے کمیشن کی سفارشات کی بھی اسٹڈی کی ہے ۔ اس کمیشن نے جاریہ سال مکمل بجٹ کی منظوری کا انتظار کیا بجائے عبوری بجٹ کے جسے انتخابات کے پیش نظر اس سال قبل ازیں پیش کیا گیا تھا ۔ کمیشن کے ایک رکن کے مطابق مکمل بجٹ سے کمیشن کو ملازمین کے لیے مختص کیے جانے والے بجٹ کے بارے میں معلوم کرنے میں مدد ہوگی اس سے یہ بجٹ معلوم ہوگا جو سفارشات کو قطعیت دینے میں ایک بڑا ایشیو ہوگا ۔۔