سکھ مخالف فسادات کے خاطیوں کو بچانے کا کانگریس پر الزام : جاوڈیکر
نئی دہلی ،16جنوری (سیاست ڈاٹ کام)بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی )نے 1984کے سکھ مخالف فسادات پر جسٹس ڈھینگرا کمیشن کی رپورٹ میں کانگریس کوقصورواروں کوبچانے والی بتائے جانے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے آج کہاکہ اس سے واضح ہوگیاہے کہ کانگریس کا ہاتھ قاتلوں کے ساتھ رہاہے ۔بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیرپرکاش جاوڈیکر نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ جسٹس ڈھینگرا کمیشن کی رپورٹ آئی ہے جس میں واضح طورپر کہاگیاہے کہ 1984کے سکھ مخالف فسادات کے قصورواروں کے خلاف کارروائی کرنے میں کانگریس نے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی بلکہ انھیں بچانے کی کوشش کی ۔کمیشن نے یہ نتیجہ اخذ کیاکہ 3000سے زیادہ سکھوں کے قتل عام کی صحیح جانچ کبھی ہوئی ہی نہیں ۔ مسٹر جاوڈیکر نے کہاکہ سابق وزیراعظم راجیوگاندھی نے کہاتھا کہ کوئی بڑادرخت گرتاہے تو زمین ہلتی ہے ۔جسٹس ڈھینگرا نے اسی نقطہ نظر کو مثال کے طورپر واضح کیاہے ۔سلطان پوری کے 500واقعات کی ایک ایف آئی آر درج کی گئی اور ایک ہی جانچ افسر مقررکیاگیا۔اس سے عدالت میں بھی یہ معاملہ تاخیر سے آیااوراسی وجہ سے خارج ہوگیا۔جسٹس رنگ ناتھن کمیشن میں سینکڑوں کی تعدادمیں حلف نامے داخل کیے گئے لیکن ان پر چھ سے سات سال بعد ہی ایف آئی آر درج کی گئی ۔عدالت نے اسے لاپروائی تصور کیااور اسی بنیادپر قصورواروں کوبری کردیا۔انھوں نے کہاکہ جسٹس ڈھینگرا نے حکومت سے سفارش کی ہے کہ سکھ مخالف فسادات کے تعلق سے ایف آئی آر درج کی جائے ۔انھوں نے کہاکہ کانگریس کے لیڈر سیم پترودانے سکھ مخالف فسادات پر کہاتھا کہ ‘‘ہوا سو ہوا’’اس بیان اور کانگریس کی کارگزاریاں دیکھیں اس بات میں شک کی کوئی گنجائش نہیں رہ جائیگی کہ کانگریس کا ہاتھ قاتلوں کے ساتھ رہاہے ۔کمیشن کی رپورٹ پر حکومت کے قدم کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر جاوڈیکر نے کہاکہ سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ نے کہاکہ انھوں نے ڈھینگرا کمیشن کی سفارشات پر مہر لگادی ہے اور اس پر کارروائی بھی ہوگی ۔