جئے شری رام کا نعرہ لگانے سے انکار،مدرسہ کے طلباء پرحملہ

,

   

بجرنگ دل کے کارکنوں کے خلاف پولیس میں شکایت، علاقہ میں پولیس سیکوریٹی بڑھادی گئی

نئی دہلی 12 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ریاست اترپردیش کے اناومیں جئے شری رام کا نعرہ لگانے سے انکارپرمدرسہ کے کم عمر طلباء پرحملہ کیا گیا۔ مدرسہ کے ذمہ داروں نے بتایا کہ طلباء جن کی عمر 12 تا 14 سال کے درمیان ہے ،جی آئی جی میدان کے پاس کرکٹ کھیل رہے تھے کہ اچانک وہاں 4 نوجوان پہنچ گئے۔ نوجوانوں نے طلباء سے جئے شری رام کا نعرہ لگانے کو کہا طلباء نے انکارکردیا جس پرنوجوانوں نے ان بچوں پرکرکٹ بیاٹ اورپتھروں سے حملہ کیا جس کے نتیجہ میں طلباء زخمی ہوگئے۔ نوجوانوں نے ان کے کپڑے بھی پھاڑ دئیے۔ اس واقعہ کی شکایت پولیس سے کردی گئی ہے۔ پولیس نے کیس درج کرلیا۔ معلوم ہوا ہے کہ حملہ آوربجرنگ دل سے وابستہ ہیں سوشیل میڈیا کے اسٹیٹس میں انھوں نے خود کا تعلق اس تنظیم سے بتایا ہے۔ اس حملہ کے بعد سیکوریٹی بڑھادی گئی ہے۔ اسی دوران ٹاملناڈو میں ایک مسلم شخص کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ناگاپٹنم سے قریب واقع ایک موضع میں عوام کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر اس مسلم شخص کو نشانہ بناتے ہوئے اسے زدوکوب کیا کیونکہ اس نے بیف کا سوپ پیتے ہوئے خود کی تصویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی تھی۔ اس سلسلہ میں پولیس نے چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔ سی پی آئی ایم ریاستی یونٹ نے اس واقعہ کی مذمت کی اور ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ پروچری کے 24 سالہ محمد فیضان نے جمعرات کے دن فیس بک پر گوشت کا سوپ پیتے ہوئے تصویر پوسٹ کی اور اس کے مزے دار ہونے کا بھی تبصرہ کیا۔ اس پوسٹ پر اعتراض کرتے ہوئے عوام کے ایک گروپ نے فیضان کے مکان پہنچ کر اس سے بحث کی۔