سی سی ٹی وی کیمروں کا تجزیہ ، امجد اللہ خان کا دورہ ٔموقعہ واردات ، پولیس میں مقدمہ درج
حیدرآباد : /4 ستمبر (سیاست نیوز) فرقہ وارانہ تعصب کے تحت مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جنوبی ہند میں مسلسل جاری ہے لیکن اس قسم کے واقعات تلنگانہ میں بھی وقفہ وقفہ سے رونما ہورہے ہیں ۔ ایک تازہ ترین واقعہ میں شہر کے مضافاتی علاقہ نارسنگی (گنڈی پیٹ) میں ایک واقعہ پیش آیا جس میں ایک مسلم کیاپ ڈرائیور پر اشرار نے اُس وقت حملہ کردیا جب ڈرائیور نے جئے شری رام کے نعرے لگانے سے انکار کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق چندرائن گٹہ کے ساکن سید لطیف الدین جو اوبیر ٹیکسی ڈرائیور ہے اور کل رات دیر گئے انہیں ایک بکنگ حاصل ہوئی تھی جس میں الکاپوری طلب کیا گیا تھا ۔ جیسے ہی لطیف الدین شیخ پیٹ سے الکاپوری کیلئے جارہے تھے کہ علاقہ نارسنگی میں پہنچے انہیں ایک اشرار کے گروپ نے بلیٹ اور دیگر موٹر سائیکلوں پر تعاقب کرتے ہوئے انہیں روکا اور جئے شری رام کے نعرے لگانے کیلئے کہا ۔ لطیف الدین کے اس انکار پر اشرار کے ایک گروپ نے ان کی گاڑی پر اچانک حملہ کردیا اور وزنی پتھروں سے حملہ کردیا ۔ کیاپ ڈرائیور وہاں سے اپنی جان بچاکر دوسرے مقام کو پہنچ گئے ۔ کیاپ ڈرائیور نے بعد ازاں مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجد اللہ خان خالد سے ربط کیا اور ان کی مدد سے پولیس نارسنگی سے ایک تحریری شکایت درج کروائی ۔ اس سلسلہ میں شکایت موصول ہونے پر پولیس فوری حرکت میں آگئی اور موقعہ واردات پر پہنچ کر وہاں کا معائنہ کیا اور علاقہ میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ حاصل کرتے ہوئے ان کا تجزیہ شروع کردیا ۔ انسپکٹر نارسنگی پولیس اسٹیشن وی شیوکمار نے کہا کہ اس سلسلہ میں نامعلوم اشرار کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہے ۔