تلنگانہ ہائی کورٹ کا تاثر،نجی تفصیلات کے حصول کے خلاف مفاد عامہ کی درخواست، حکومت کو نوٹس
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے دھرانی پورٹل پر زرعی اور غیر زرعی جائیدادوں کی تفصیلات کے اندراج کے سلسلہ میں کاسٹ کے بارے میں سوالات کی تائید کی اور اس بارے میں درخواست گزاروں کے اعتراضات پر سوال اٹھائے۔ چیف جسٹس راگھویندر سنگھ چوہان اور جسٹس بی وجئے سین ریڈی پر مشتمل بنچ نے کہا کہ اگر کاسٹ کے بارے میں تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں تو اس میں غلط کیا ہے۔ کنڈر گارڈن کی سطح سے کاسٹ کی تفصیلات طلبہ کے ریکارڈ میں درج کی جاتی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ عوام کی نجی تفصیلات محفوظ رہیں گی اور کوئی دوسرا ان تفصیلات تک نہیں پہنچ پائے گا۔ بنچ نے گوپال شرما کی جانب سے دائر کردہ مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کی جس میں جائیداد کی تقسیم کے ساتھ کاسٹ کے بارے میں سوال پر اعتراض کیا گیا ۔ درخواست گزار نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کا فیصلہ قانون کے مطابق نہیں ہے ۔ حکومت نے عوام کو زبانی احکامات کے تحت سوالنامہ کی تکمیل کی ہدایت دی ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ ڈی پرکاش ریڈی نے درخواست گزاروں کی جانب سے بحث کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے تفصیلات کا حصول اور اسے ویب سائیٹ پر پیش کرنے سے کوئی سیکوریٹی باقی نہیں رہے گی۔ عوام کی جانب سے آدھار اور دیگر تفصیلات حاصل کرتے ہوئے عوام کے مشاہدہ کیلئے رکھا جارہا ہے اور کوئی بھی شخص دوسروں کی نجی تفصیلات حاصل کرسکتا ہے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ پٹو سوامی کیس میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ حکومت عوام سے نجی تفصیلات جس میں کاسٹ کی تفصیلات شامل ہیں، اسی وقت حاصل کرسکتی ہے جب کوئی فلاحی اسکیم پر عمل آوری کی جارہی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ویب سائیٹ پر جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کیلئے حکومت نے مدت کا تعین نہیں کیا ہے ۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اگر دھرانی پورٹل پر جائیداد کی تفصیلات درج نہیں کی گئی تو کسی بھی جائیداد کی معاملت نہیں کی جاسکے گی ۔ ایڈوکیٹ جنرل بی ایس پرساد نے عدالت کو بتایا کہ ویب سائیٹ پر تفصیلات کا اندراج ایک جاریہ عمل ہے اور اس کے لئے مدت کا تعین نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے جوابی حلفنامہ داخل کرنے کے لئے عدالت سے وقت مانگا۔ عدالت نے آئندہ سماعت 3 نومبر کو مقرر کرتے ہوئے ایڈوکیٹ جنرل کا بیان ریکارڈ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ تفصیلات کے اندراج کے لئے کوئی مہلت مقرر نہیں کی گئی ہے اور تفصیلات کا تحفظ کیا جائے گا۔ عدالت نے چیف سکریٹری محکمہ رجسٹریشن اینڈ اسٹامپ اور میونسپل ایڈمنسٹریشن و پنچایت راج کے پرنسپل سکریٹریز کو نوٹس جاری کی ہے ۔ انسپکٹر جنرل رجسٹریشن اینڈ اسٹامپ اور کمشنر جی ایچ ایم سی کو بھی نوٹس جاری کی گئی اور درخواست گزاروں کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات کا جواب دینے کی ہدایت دی گئی۔