31مارچ کے بعد 2فیصد جرمانہ عائد کرنے کی دھمکیوں والے ایس ایم ایس
حیدرآباد۔31مارچ(سیا ست نیوز) جائیداد ٹیکس کی وصولی کے معاملہ میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد اب بھی سرگرم ہے اور شہریوں کو ایس ایم ایس کے ذریعہ یہ پیام روانہ کئے جا رہے ہیں کہ 31مارچ کے بعد عائد کئے جانے والے 2فیصد جرمانہ سے بچنے کیلئے گھر میں بیٹھ کر محفوظ رہتے ہوئے جائیداد ٹیکس ادا کریں۔ریاستی و مرکزی حکومت کی جانب سے عالمی حالات کے پیش نظر مختلف مراعات کا اعلان کیا جا رہاہے اور مرکزی حکومت کے علاوہ ریزرو بینک آف انڈیا نے بینکوں کو اداشدنی اقساط کو تین ماہ کیلئے ملتوی کردیا ہے لیکن اس کے باوجود مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے جائیداد ٹیکس کی وصولی کے سلسلہ میں ہم چلائی جا رہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ کورونا وائرس کے سبب گھروں سے باہر نکلنے سے اجتناب کریں اور گھروں میں رہتے ہوئے آن لائن جائیداد ٹیکس ادا کریں تاکہ جائیداد ٹیکس کی ادائیگی کی آخری تاریخ 31مارچ کے گذرنے کے بعدعائد کیا جانے والا 2فیصد جرمانہ سے محفوظ رہ سکیں۔ جی ایچ ایم سی کی جانب سے کی جانے والی اس تشہیر سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حالات خواہ کچھ بھی ہوں شہریوں کی جیب سے ٹیکس کے نام پر دولت نکالنے کے مشن پر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے کام کیا جا رہاہے۔ ریاستی حکومت کو چاہئے کہ وہ جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں کو اس بات کی ہدایت جاری کریں کہ وہ اس مشکل گھڑی میں عوام پر مزید بوجھ عائد کرتے ہوئے انہیں پریشان کرنے سے گریز کریں کیونکہ ریاستی و مرکزی حکومتوں کی جانب سے اعلان کی جانے والی مراعات کی پالیسی کے خلاف مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی یہ مہم ہے اور اس مہم کے بجائے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کو شہر کے تمام علاقوں میں صفائی کے علاوہ شہریوں کی حفاظت اور حفظان صحت کے امور کی تشہیر پر غورکرنا چاہئے لیکن اس عمل کے بجائے جی ایچ ایم سی کی جانب سے جائیداد ٹیکس کی ادائیگی کی اپیل کرتے ہوئے عوام اور حکومت کے احکامات کا مضحکہ اڑایا جانے لگا ہے کہا جارہا ہے کہ جی ایچ ایم سی کی جانب سے اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ 31مارچ تک جو رقومات وصول کی جا چکی ہیں وہ تو وصول کرلی جائیںاور اس کے بعد حالات کا جائزہ لیتے ہوئے تاریخ کی توسیع کے متعلق فیصلہ کرنے پر غور کر رہی ہے۔