جائیداد کی مارکٹ قدر اور رجسٹریشن فیس میں آج سے اضافہ

   

حکومت کو 3000 تا 3500 کروڑ آمدنی متوقع جاریہ سال 12,500 کروڑ آمدنی کا نشانہ
حیدرآباد۔22 ۔جولائی (سیاست نیوز) زرعی و غیر زرعی جائیدادوں کی مارکٹ قدر میں نظرثانی کے بعد اضافہ شدہ قیمتوں پر آج سے عمل کا آغاز ہوگیا ہے ۔ محکمہ رجسٹریشن کا قیاس ہے کہ اس سے سرکاری خزانے کو 3000 تا 3500 کروڑ روپئے کی زائد آمدنی ہوگی ۔ حکومت نے بجٹ میں امید ظاہر کی تھی کہ محکمہ کو اس سال 12,500 کروڑ کی آمدنی ہوگی۔ حکومت آمدنی میں اضافہ کیلئے مختلف پہلوؤں پر غور کر رہی ہے ۔ حکومت نے منگل کو جائیدادوں کی مارکٹ قدر و رجسٹریشن فیس میں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے ۔ زرعی اراضیات کے اوپن پلاٹس کو تین سلابس میں تقسیم کیا ہے ۔ لوور رینج پر 50 فیصد میڈل رینج پر 40 فیصد اور ہائیر رینج پر 30 فیصد قدر میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ اپارٹمنٹس میں فلیٹس پر دو زمروں میں عمل آوری ہوگی ۔ لوور رینج پر 20 فیصد ، ہائیر رینج پر 30 فیصد کا ا ضافہ ہوا ۔ اسکے علاوہ رجسٹریشن قیمتوں میں 6 تا 7.5 فیصد کا اضافہ کیا گیا ۔ اس اضافہ سے حکومت کی آمدنی میں زبردست اضافہ کے امکانات ہیں ۔ محکمہ اسٹامپس کو رجسٹریشن فیس کے علاوہ دیگر ذرائع سے آمدنی حاصل ہوتی ہے ۔ اسٹامپس کی فروختگی سرٹیفائیڈ کاپی، (ای سی ) کی اجرائی ، چٹ فنڈ کمپنیوں کے علاوہ دیگر امور سے آمدنی حاصل ہوتی ہے ۔ ان سے جاریہ سال (2021-22) میں 12,500 روپئے آمدنی ہونے کا اندازہ ہے ۔ تا ہم کورونا و لاک ڈاؤن کی وجہ سے محکمہ کی آمدنی پر اثر پڑا ہے ۔ عام طور پر ہر ماہ 1,041 کروڑ روپئے کے حساب سے جون تک 3123 کروڑ روپئے کی آمدنی ہونی چاہئے لیکن 20 جولائی تک وصول ہوئے 698.70 کروڑ روپئے ملاکر ابھی تک 3821 کروڑ روپئے وصول اس طرح اپریل سے ابھی تک 2049.92 کروڑ روپئے وصول ہوئے ، اس لحاظ سے 12,500 کروڑ روپئے آمدنی حاصل ہونے کا اندازہ لگایا جارہا ہے ۔