سنگ دل بیٹے نے گھر کو مقفل کردیا، ماں کھلے آسمان تلے چبوترے پر رات گذارنے کیلئے مجبور
حیدرآباد ۔ 11 اکٹوبر (سیاست نیوز) ضلع ناگرکرنول میں پیش آیا ایک افسوسناک واقعہ جس نے انسانیت کو شرمسار کردیا۔ جائیداد کے لالچ میں ایک بیٹے نے اپنی ماں کو گھر سے بیدخل کردیا۔ وہ ماں جس نے جنم دیا، پالا، پڑھایا اور زندگی کی سختیوں میں کبھی ہار نہیں مانی، آج بے یار و مددگار ہوگئی ہے۔ یہ صرف ایک واقعہ نہیں ہے بلکہ اس معاشرے کے بدلتے چہرے کی تصویر ہے، جہاں دولت کی چمک نے رشتوں کی حرارت کو ماند کردیا ہے۔ آج کل اولاد جائیداد کے چند کاغذی ٹکڑوں کیلئے والدین کو فراموش کررہی ہیں اور ماں جیسا مقدس رشتہ خودغرضی کی نذر ہورہا ہے۔ یہ واقعہ ہر بیٹے کیلئے آئینہ ہے۔ ہر دل کیلئے ایک سوال کیا دولت ماں کے آنسوؤں سے زیادہ قیمتی ہوسکتی ہے۔ اس واقعہ کی متاثرہ 60 سالہ اندراماں ہے۔ تفصیلات کے مطابق وارڈ نمبر 11 میں رہنے والی اندراماں کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔ 16 سال قبل شوہر کا انتقال ہوگیا۔ اندراماں نے بڑی مشکلات اور دشواریوں کا سامنا کرتے ہوئے دو بیٹیوں کی شادی کی۔ وہ امید رکھتی تھیں کہ بڑھاپے میں بیٹا ان کا سہارا بنے گا مگر قسمت میں کچھ اور لکھا تھا۔ چیتنیا نامی بیٹے نے شادی کے بعد ماں سے منہ موڑ لیا۔ خود کرائے کے مکان میں رہنے لگا اور اپنی ماں کو پرانے گھر میں تنہا چھوڑ دیا۔ گزشتہ 10 ماہ سے وہ اپنی ماں پر گھر کو فروخت کرنے کیلئے دباؤ ڈال رہا تھا۔ 10 دن قبل ماں جس گھر میں رہتی تھی وہاں پہنچا۔ ماں کی جانب سے گھر کو فروخت کرنے کیلئے رضامندی کا اظہار نہ کرنے پر ماں کو گھر سے باہر نکال کر دروازے کو مقفل کرکے چلے گیا۔ اندراماں روزانہ 5 روپئے کا کھانا کھاتے ہوئے گھر کے سامنے چبوترے پر کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہوگئی۔ اندراماں نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ برادری کے کے اہم شخصیتوں سے بھی فریاد کی مگر کسی نے بے بس ماں کو انصاف نہیں دلایا۔ جمعہ کو جب وہ گھر کے سامنے سوئی ہوئی تھی، مقامی نوجوانوں نے اس کی تصویر کھینچ کر سوشل میڈیا پر وائرل کیا جس پر سکھی مرکز کے عملہ نے اس پر فوری ردعمل کا اظہار کیا۔ اندراماں کو اپنے ساتھ لے گئے۔ سکھی سنٹر کے ذمہ دار سنیتا نے اس خاتون کے بیٹے کو طلب کرتے ہوئے کونسلنگ دی۔2