جاریہ تقررات میں ایس سی زمرہ بندی پر عمل کرنے چیف منسٹر ریونت ریڈی کا اعلان

   

سپریم کورٹ کے دستوری بنچ کا تاریخی فیصلہ، 27 سالہ جدوجہد کامیاب، کے سی آر پر مادیگا طبقہ کو دھوکہ دینے کا الزام
حیدرآباد ۔ یکم اگسٹ (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے سپریم کورٹ کی دستوری بنچ کی جانب سے ایس سی تحفظات کی زمرہ بندی کی اجازت سے متعلق فیصلے کا خیرمقدم کیا اور اعلان کیاکہ تلنگانہ میں جاریہ تقررات میں ایس سی زمرہ بندی پر عمل کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہاکہ گزشتہ 27 برسوں سے درج فہرست اقوام ذیلی طبقات کی زمرہ بندی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ ایس سی زمرہ بندی کے حق میں جدوجہد کے دوران مادیگا طبقہ کے کئی قائدین اور کارکنوں نے اپنی جان قربان کردی۔ چیف منسٹر نے کہاکہ سپریم کورٹ کی 7 رکنی دستوری بنچ نے 6-1 سے اپنا تاریخی فیصلہ سنایا ہے اور ایس سی تحفظات میں اے بی سی زمرہ بندی کی اجازت دے دی ہے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ سابق بی آر ایس حکومت نے اے بی سی ڈی زمرہ بندی کا وعدہ کیا تھا لیکن اِس سلسلہ میں عملی اقدامات نہیں کئے گئے۔ یہ معاملہ جب سپریم کورٹ میں پہنچا تب تلنگانہ کی کانگریس حکومت نے نامور قانون داں سدھارتھ لوترا کی خدمات حاصل کیں جنھوں نے سپریم کورٹ میں حکومت کی جانب سے زمرہ بندی کے حق میں ٹھوس دلائل پیش کئے۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ ریاستی وزیر دامودھر راج نرسمہا کی قیادت میں مادیگا قائدین کو دہلی روانہ کیا گیا تھا تاکہ سپریم کورٹ میں مؤثر پیروی کی جاسکے۔ ایڈوکیٹ جنرل اور دیگر ماہرین سے مشاورت کے بعد سینئر قانون داں کی خدمات حاصل کی گئیں۔ چیف منسٹر نے اعلان کیاکہ حکومت تلنگانہ میں ایس سی زمرہ بندی پر عمل کرے گی۔ جاریہ تقررات کے عمل میں اے بی سی ڈی زمرہ بندی پر عمل آوری کے ذریعہ ایس سی امیدواروں کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ ضرورت پڑنے پر حکومت آرڈیننس جاری کرے گی۔ چیف منسٹر نے ایس سی زمرہ بندی پر عمل آوری میں اپوزیشن سے تعاون کی اپیل کی۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ڈسمبر 2023 ء میں برسر اقتدار آتے ہی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں مؤثر پیروی کا آغاز کیا گیا۔ کانگریس حکومت کی جدوجہد آخرکار کامیاب ہوئی اور سپریم کورٹ نے گرین سگنل دیا۔ سابق چیف منسٹر کے سی آر نے زمرہ بندی کے مسئلہ پر کل جماعتی قائدین کو نئی دہلی لیجانے کا وعدہ کرتے ہوئے دھوکہ دیا۔ اُنھوں نے کہاکہ مادیگا طبقہ کی طویل جدوجہد کی کامیابی پر وہ مبارکباد پیش کرتے ہیں۔چیف منسٹر نے کہاکہ تقررات کے سلسلہ میں پبلک سرویس کمیشن سے جو اعلامیہ جاری کیا گیا ہے، اُس میں ترمیم کرتے ہوئے ایس سی زمرہ بندی پر عمل کیا جائے گا۔ ضرورت پڑنے پر حکومت آرڈیننس کا سہارا لے گی۔ چیف منسٹر نے کہاکہ سابق میں ایس سی زمرہ بندی کے مسئلہ پر اسمبلی میں تحریک التواء پیش کرنے پر کانگریس کے دلت رکن سمپت کمار کو ایوان سے برطرف کردیا گیا تھا۔ سابق بی آر ایس حکومت نے مادیگا طبقہ سے دھوکہ کیا ہے جبکہ کانگریس نے اپنی سنجیدگی کا مظاہرہ کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ تلنگانہ ایس سی زمرہ بندی پر عمل کرتے ہوئے ملک میں پہلی ریاست کا موقف حاصل کرلے گی۔ بی جے پی فلور لیڈر مہیشور ریڈی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قرار دیا اور کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے ایس سی زمرہ بندی کی انتخابی مہم کے دوران تائید کی تھی۔ مجلس کے فلور لیڈر اکبرالدین اویسی، سی پی آئی رکن سامبا سیوا راؤ، کانگریس رکن کڈیم سری ہری، ریاستی وزیر دامودھر راج نرسمہا، بی آر ایس رکن ہریش راؤ اور دیگر ارکان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے مادیگا طبقہ طویل جدوجہد میں کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔ 1