لندن : لندن کے کئی بڑے تعلیمی اداروں میں جن کی دنیا بھر میں شہرت ہے جیسے ہارورڈ اور آکسفورڈ کے طلباء نے ہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی میں واقع جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ میں واقع مسلم یونیورسٹی کے طلباء پر احتجاج کرنے کی پاداش میں پولیس کریک ڈاون کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے جن کی قیادت ایسے ہندوستانی طلباء نے کی جو وہاں زیر تعلیم ہیں ۔
اس موقع پر آکسفورڈ کے طلباء ، اسکالرس اور سابق طلباء نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں پولیس کی بربریت کی وہ مذمت کرتے ہیں ۔ احتجاج کرنا طلباء کا حق ہے اور اگر یونیورسٹی کی حدود میں رہتے ہوئے اپنا احتجاج درج کروا رہے تھے تو ان پر پولیس کی طاقت کا استعمال کرنا قطعی ناجائز ہے ۔ اس طرح ہارورڈ یونیورسٹی کے طلباء نے بھی حکومت ہند کے خلاف ایک کھلا مکتوب تحریر کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ اور مسلم یونیورسٹی کے طلباء پر پولیس کی جانب سے کئے گئے ظلم نے انہیں تشویش اور صدمہ میں مبتلا کردیا ہے ۔ خصوصی طور پر طالبات پر جو لاٹھی چارج کیا گیا ہے وہ انتہائی بدبختانہ ہے ۔ہندوستان میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا کے دوسرے ممالک میں بھی کیا جارہا ہے ۔ کل لندن میں بھی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہندوستانی سفارت خانے کے روبرو مختلف تنظیموں کی جانب سے احتجاج کیا گیا ۔