نئی دہلی۔ 13 مئی (یو این آئی) سروجنی نائیڈو سینٹر فار وومین اسٹڈیز (ایس این سی ڈبلیو ایس)، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے گزشتہ ہفتے اردو اکادمی،دہلی کے اشتراک سے ‘اردو اور ہندی ادب میں خواتین کی حصے داری’کے موضوع پر ایک دوروزہ قومی سمپوزیم منعقد کیا تھا۔ چیف،تعلقات عامہ افسر،جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر صائمہ سعید کے مطابق سمپوزیم کنوینر،ڈاکٹر فردوس عظمت صدیقی نے استقبالیہ خطبہ دیا۔اس میں انھوں نے اردو اور ہندی کی ادبی روایت میں خواتین کی خدمات کے اعتراف کی اہم ضرورت پر زوردیا۔پروفیسر نشاط زیدی،اعزازی ڈائریکٹر،ایس این سی ڈبلیو ایس نے حاضرین کا استقبال کیا اور زبان،جنس اور ادب کے باہمی رشتے کی آسان اور عام فہم زبان میں وضاحت کی۔ممتاز ناول نگار رحمان عباس نے پروگرام میں کلیدی خطبہ پیش کیا۔انھوں نے کہا کہ اب خواتین صرف کردار نہیں ہیں بلکہ فکر اور مزاحمت کا استعارہ بن چکی ہیں۔ محمد احسن عابد،سیکریٹری،اردو اکادمی دہلی نے ادبی اسکالرشپ کے فروغ میں اشتراکی علمی اقدامات کی ا ہمیت نشان زد کی۔ مہمانان اور حاضرین کی خدمت میں شکریے کے ساتھ افتتاحی اجلاس کا اختتام ہوا جس نے پروگرام کی فضاسازی کے لیے راستہ ہموار کردیا۔