احتجاجی مقام کے قریب موافق سی اے اے نعرے ، ’’جئے شری رام ، وندے ماترم اور گولی مارو سالوں کو خالی کرو شاہین باغ والوں کو ‘‘
نئی دہلی ۔ /2 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) جامعہ ملیہ اسلامیہ کے گیٹ نمبر 5 کے قریب فائرنگ کی گئی ۔ اتوار کی رات 2 نوجوانوں میں سے ایک نے فائرنگ کرتے ہوئے نعرے لگائے ۔ جامعہ کے طلباء نے دعویٰ کیا ہے کہ دو نامعلوم افراد نے گیٹ کے قریب فائرنگ کی ۔ ان میں سے ایک نے سرخ رنگ کی جاکیٹ پہنی تھی اور ایک لال رنگ کا اسکوٹر چلارہا تھا ۔ رپورٹ کے مطابق اسکوٹی کا نمبر 1532 ہے ۔ اس فائرنگ میں کوئی زخمی نہیں ہوا ۔ جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ گیٹ کے قریب فائرنگ کی آوازیں سنی گئی ہیں ۔ یہ واقعہ شاہین باغ میں 25 سالہ شخص کی طرف سے دو راؤنڈ فائرنگ کرنے کے ایک دن بعد پیش آیا ہے۔پولیس نے کل کے واقعہ کے بعد فائرنگ کرنے والے کو حراست میں لے لیا تھا ۔ 3 دن قبل بھی جامعہ نگر میں کشیدگی پیدا ہوئی تھی جہاں مخالف سی اے اے احتجاجیوں کے گروپ پر ایک شخص نے پستول سے فائرنگ کی تھی ۔ اس فائرنگ میں ماس کمیونیکیشن کے طالبعلم فاروق زخمی ہوئے تھے ۔ فائرنگ کرنے والے نے اس علاقہ میں بھاری پولیس کی موجودگی کے درمیان نوجوان نے ہجوم پر ’ ’ یہ لو آزادی‘‘ کہتے ہوئے فائرنگ کی تھی ۔ اتوار کے دن کی گئی فائرنگ گزشتہ 4 دن میں تیسری ہے ۔ پولیس نے کہا کہ بعض طلباء نے بتایا کہ ایک فائرنگ کی آواز شاہین باغ سے دو کیلو میٹر دور یونیورسٹی گیٹ پر سنی گئی جہاں سڑک پر احتجاجیوں نے ٹینٹ لگایا ہے ۔ یہاں پر سی اے اے کیخلاف دو ماہ سے احتجاج ہورہا ہے ۔ شاہین باغ کے احتجاجیوں کو وہاں سے ہٹانے کیلئے موافق سی اے اے ریالی بھی نکالی گئی ۔ آج شاہین باغ احتجاجی مقام سے 200 میٹر دو چند افراد جمع ہوکر مظاہرہ کرنے لگے ۔ یہ لوگ جئے شری رام ، وندے ماترم اور خالی کرو شاہین باغ والوں کو جیسے نعرے لگائے ۔ گولی مارو سالوں کو شاہین باغ والوں کو نعرہ دینے والے بی جے پی لیڈر نے اس علاقہ میں خوف کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی ہے ۔ شاہین باغ کو خالی کرانے کیلئے زور دیتے ہوئے آج چند عناصر نے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کی طرح نعرے لگائے ۔ کچھ وقت کیلئے اس مقام پر کشیدگی دیکھی گئی ۔ تاہم پولیس نے ان مظاہرین کو حراست میں لے لیا ۔ الہ آباد میں شہریت ترمیمی قانون مخالف تحریک میں شامل افراد کو اکھاڑہ پریشد نے دھمکی دی ہے ۔ اکھاڑہ پریشد کا کہنا ہے کہ اگر شاہین باغ کا احتجاجی دھرنا ختم نہیں کیا گیا تو سادھو سنت ملکر ازخود ختم کردیں گے ۔ اکھاڑہ پریشد کے دو روزہ اجلاس میں شہریت قانون کے نفاذ پر مودی حکومت کی پرزور حمایت کی گئی ہے ۔ سادھو سنتوں نے اتفاق رائے سے ایک قرارداد بھی منظور کی جس میں بی جے پی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ شاہین باغ احتجاجی دھرنے میں شامل افراد کیخلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کیا جائے اور انہیں جیلوں میں بند کیا جائے ۔ اکھاڑہ پریشد کے صدر مہنت نریندر گری نے یہ بھی کہا کہ اگر شہریت قانون کی مخالفت بند نہیں کی گئی تو اس کے نتائج ملک کیلئے بہتر نہیں ہوں گے ۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں فائرنگ کے بعد موبائیل ویڈیوز پر اس واقعہ کو وائرل کیا گیا ۔