نئی دہلی ۔ 2جنوری ( سیاست ڈاٹ کام) جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اُن خبروں کو مسترد کردیا جس میں بتایا گیا تھا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران زخمی طالب علم جانبر نہ ہوسکا ۔ یہ خبریں گشت کررہی تھیںکہ 15ڈسمبر کو ہوئے احتجاج کے دوران پولیس کی کارروائی میں زخمی ایک طالب علم کی موت واقع ہوگئی ہے ۔ دوسری طرف جس ہاسپٹل میںزخمی طالب علم کوعلاج کیلئے شریک کیا گیا تھا وہاں کے ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ جس شخص کی موت واقع ہوئی ہے وہ احتجاجی نہیں ہے بلکہ چیچک کے باعث اس کی موت ہوئی ہے ۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پبلک ریلیشن آفیسر احمد عزیز نے بتایا کہ پروٹیکٹرکو یہ اطلاع دی گئی ہے کہ فوت ہونے والا شخص یونیورسٹی کا طالب علم نہیں تھا ۔ سوشل میڈیا پر ایک جھوٹی خبر گشت کررہی ہے جس میں بتایا گیا کہ عبدالرحمن یا عبید الرحمن نامی طالب علم زخموں سے جانبر نہ ہوسکا ۔