پولیس نے مظالم ڈھائے اور پاکستان چلے جانے کو کہا ۔ شکایت کنندگان کا دعوی
نئی دہلی 14 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) جامعہ ملیہ اسلامیہ کے کم از کم 170 طلبا نے یونیورسٹی میں قائم کئے گئے لیگل ڈیسک میں شکایات درج کروائی ہیں۔ یہ شکایات 15 ڈسمبر کو پیش آئے تشدد کے سلسلہ میں ہیںجن میں ادعا کیا گیا ہے کہ پولیس ان کی شکایات کی سماعت نہیں کر رہی ہے ۔ قانون کی پڑھائی کرنے والے طلبا نے 15 ڈسمبر کو احتجاج کے بعد ہوئے تشدد کے پیش نظر یہ لیگل ڈیسک قائم کیا ہے ۔ یہ احتجاج شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف ہوا تھا ۔ ڈیسک کی قیادت کرنے والے شرجیل احمد نے کہا کہ ہم کو اب تک 170 شکایات موصول ہوئی ہیں ۔ طلبا نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس ان کی شکایات کی راست سماعت نہیں کر رہی ہے اس لئے ہم نے یہ ڈیسک قائم کیا ہے تاکہ تمام شکایات کو جمع کیا جائے اور انہیں انسانی حقوق کمیشن سے رجوع کیا جائے اور پھر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے ۔ اس کام کیلئے سینئر وکلاء کی خدمات حاصل کی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر قومی حقوق انسانی کمیشن اپنی تحقیقات کے بعد انصاف نہیں کرتا ہے تو پھر طلبا ان شکایات کی بنیاد پر علیحدہ تحقیقات کا مطالبہ کرینگے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ طلبا کو پولیس مظالم کا سامنا کرنا پڑا ہے اور جن کی شکایات پولیس اسٹیشن میں قبول نہیں کی جا رہی ہیں ان کا دہلی پولیس پر سے یقین ختم ہوچکا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ کسی غیر جانبدار پلیٹ فارم میں ان کی شکایات سنی جائیں اور انصاف رسانی میں ان کی مدد کی جائے ۔ طلبا کا الزام ہے کہ پولیس نے انہیں پاکستان چلے جانے کو کہا ہے ۔