جامعہ کے بہادر طلباء نے ہندوستان کے قومی ترانہ سے نئے سال کا استقبال کیا

   

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے اس وقت لوگوں میں ایک اچھی امید پیدا کی کہ سال نو کے آغاز انہوں نے ہندوستان کے قومی ترانہ سے کیا، اس سخت سردی میں بھی انہوں نے اپنے نئے سال کے چشن فرقہ پرست حکومت کے خلاف احتجاج سے بدل دیا۔

قومی دارالحکومت کے قلب میں شاہین باغ کی حیرت انگیز خواتین نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہرے میں کھلے آسمانوں اور سخت سردی کے تحت ڈیرے ڈال کر پورے ہندوستان میں انصاف پسند لوگوں کے دلوں کو جیت لیا۔

احتجاج انسانیت کی خدمت کےلیے ایک اچھا اقدام ہے جو دوسروں کے ساتھ کھانا کھانے، کمبل بانٹنے، قومی گیت کا گانا ، ایک دوسرے کا ہاتھ تھامنا اور ہندوستان کے نو بنوع تہذیب کی حفاظت کرنا سب کے لئے ایک خوشی کی بات بن گئی ہے۔