جامع مسجد گولکنڈہ کے اطراف غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی

   

آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا سے گولکنڈہ پولیس کو ہدایت کی اجرائی
حیدرآباد ۔ 11 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : گولکنڈہ کے دروازہ کے پاس موجود تاریخی مسجد کے اطراف غیر مجاز تعمیرات ، ہوٹلوں اور دکانات کی وجہ سے اس عبادت گاہ کے وجود کے ضمن میں شائع خبر کا فوری اثر ہوا ہے اور اب آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا ( اے ایس آئی ) نے گولکنڈہ پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس معاملے میں ان افراد کے خلاف ضروری کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے جو کہ غیر قانونی تعمیرات میں ملوث ہیں اور ساتھ ہی ان تمام افراد کے خلاف بھی کارروائی کا امکان ہے جنہوں نے تاریخی مسجد کے 200 میٹرس دائرے میں تعمیرات انجام دی ہیں ۔ جامع مسجد گولکنڈہ کے اطراف غیر قانونی تعمیرات اور قبضہ کرنے والوں کے خلاف اے ایس آئی نے سوالات اٹھائے ہیں اور ساتھ ہی عاشور خانہ کے اطراف بھی ہونے والی غیر مجاز سرگرمیوں کا بھی نوٹس لیا گیا ہے۔ اے ایس آئی کے عہدیداروں کے بموجب تاریخی یادگار اور عمارتوں کے لیے مختص کردہ ممنوع حدود میں کسی بھی قسم کی تعمیر کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے اور 1992 کے جی او آئی نوٹس کے 1764 کے تحت حکم نامہ صادر ہوا تھا اور اس کی خلاف ورزی قابل سزا ہے ۔ عہدیداروں کے بموجب گولکنڈہ مسجد کے معاملے میں محمد عظیم الدین نامی شخص نے مبینہ طور پر 80 میٹرس کے دائرے میں ہی تعمیری کاموں کا آغاز کردیا ہے جب کہ قانون کے مطابق تاریخی عمارت کے 200 میٹرس کے دائرے میں کوئی کھدائی اور تعمیر غیر قانونی ہے ۔ اے ایس آئی نے زونل کمشنر آف سنٹرل زون اور منڈل رینو آفیسر گولکنڈہ منڈل کو بھی نوٹسیں جاری کی ہیں ۔۔