جانا ریڈی ماضی بن گئے، ٹی آر ایس عوام کا مستقبل

   

ٹی آر ایس کی انتخابی مہم کا آغاز، گورنمنٹ وہپ سمن کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی نے ناگرجنا ساگر اسمبلی حلقہ کے کانگریس امیدوار جانا ریڈی پر تنقیدوں کے ذریعہ پارٹی کی انتخابی مہم کا آغاز کیا ہے۔ گورنمنٹ وہپ بی سمن نے ریمارک کیا کہ جانا ریڈی اور کانگریس پارٹی ماضی کی یادگار بن چکے ہیں جبکہ مستقبل ٹی آر ایس کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور جانا ریڈی کو ناگرجنا ساگر کے عوام بھول چکے ہیں۔ ٹی آر ایس حکومت نے گزشتہ 6 برسوں میں ترقیاتی و فلاحی اقدامات کے ذریعہ عوام کا دل جیت لیا ہے۔ پارٹی ارکان اسمبلی کے چندر اور کے کونپا کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بی سمن نے کہا کہ 7 مرتبہ رکن اسمبلی اور 5 مرتبہ وزیر رہنے کے باوجود جانا ریڈی نے نلگنڈہ ضلع کو فلورائیڈ کے مسئلہ سے نجات دلانے میں ناکام رہے۔ تلنگانہ حکومت نے فلورائیڈ مسئلہ پر توجہ مبذول کی اور عوام کو صاف پینے کے پانی کی سربراہی کو یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس دور حکومت نے آبپاشی پراجکٹس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ ضلع کے کانگریس قائدین اقتدار کے لئے آپس میں الجھتے رہے اور انہیں عوامی مسائل کی کوئی فکر نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ ناگرجنا ساگر میں بی جے پی کو ووٹ دینے سے عوام کو مزید نقصان ہوگا۔ جس طرح مرکزی حکومت آندھرا پردیش کی وشاکھا اسٹیل فیکٹری کو فروخت کررہی ہے اسی طرح ناگرجنا ساگر کا پانی عوام کو خریدکر حاصل کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے دور حکومت میں تلنگانہ کے ساتھ جو وعدے کئے گئے تھے ان پر عمل آوری سے بی جے پی حکومت انکار کررہی ہے۔ تلنگانہ کے ساتھ جانب دارانہ رویہ اختیار کیا جارہا ہے۔ ٹی آر ایس ارکان اسمبلی نے دعویٰ کیا کہ ناگرجنا ساگر میں ٹی آر ایس کی کامیابی یقینی ہے اور حلقہ میں ترقی اور فلاحی اقدامات کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔