جانوروں کو دی جانے والی سبزی کی زو میں ہی تیاری

   

حیدرآباد کا چڑیا گھر انوکھے گھر میں تبدیل

حیدرآباد2 فروری (یو این آئی) شہر حیدرآباد کا نہرو زوالوجیکل پارک انوکھے انداز میں ملک کا سرکردہ زو بن گیا ہے کیونکہ جانوروں کوغذا کے طورپر دی جانے والی سبزی اس میں اگائی جارہی ہے ۔نہرو زوالوجیکل پارک کے حکام نے غیر استعمال اراضی کا استعمال کرتے ہوئے سبزی اگانی شروع کی۔یہ کام آٹھ ایکڑاراضی پرکیاجارہا ہے جس کا مقصد جانوروں کو نامیاتی اور کیڑے مار دواوں سے پاک غذافراہم کرنا ہے ۔اس طرح حکام،زو میں رہنے والے جانوروں کو غذا کی فراہمی کا انوکھا راستہ اختیار کررہے ہیں۔حکام نے آٹھ ایکڑ اراضی پر مختلف پودے اور گھانس بھی لگائی ہے ۔زو کی کیوریٹر کے اکشتا نے کہا کہ جانوروں کو ہری سبزی فراہم کرنے کے لئے سبزی اور گھانس اگانا شروع کیاگیاہے ،اس کے لئے زو کے گارڈن سکشن میں موجود بڑی افرادی قوت سے استفادہ کیاجارہا ہے ۔اس طرح زو میں اگائی گئی گھانس سے جانوروں کو فراہم کی جانے والی گھانس کے دوتہائی حصہ کی تکمیل ہورہی ہے ۔روزانہ جانوروں کے لئے 100کیلوگنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔اس کی کاشت بھی شروع کی گئی ہے اور گزشتہ ایک سال سے یہاں اگائے گئے گنے کا ہی استعمال کیاجارہا ہے ۔زو کے گارڈن میں پپائی کے تقریبا 300درخت لگائے گئے ہیں جو کافی بڑے ہوگئے ہیں اور ان میں پپائی بھی لگ رہی ہے ۔زو کے فوڈ پارک میں تقریبا 1200تا1500کیلوگھانس اگائی جارہی ہے ۔یہ گھانس ہاتھیوں، گینڈوں، دریائی گھوڑوں اور جنگلی بھینسہ کو دی جارہی ہے ۔زو میں کیلے کے درخت بھی لگائے گئے ہیں۔ان میں لگنے والے کیلے بندروں کو دیئے جائیں گے ۔یہ کیلے اندرون تین ماہ دستیاب ہوجائیں گے ۔ساتھ ہی 25کیلو ہری سبزی بشمول پالک،کالی مرچ، میتھی، دھنیہ کچھووں، خرگوش، ہرن اورشتر مرغ کو دی جارہی ہے ۔زو میں مچھلیوں کا تالاب بھی تجرباتی بنیاد پر بنایاگیا ہے۔یہاں کی مچھلیاں،چڑیوں کو دی جارہی ہیں۔قبل ازیں زو کی جانب سے ہر سال جانوروں کو دی جانے والی غذا کے سلسلہ میں ٹنڈر طلب کئے جاتے تھے ۔جانوروں کی غذا کے لئے ہر دن دو لاکھ روپئے صرف کرنے پڑتے ہیں۔چارہ کے گارڈن کے ذریعہ حکام 1.5لاکھ روپئے کی بچت کررہے ہیں۔