جاوید اختر کے بیان پر پاکستانی اداکارہ بشریٰ ناراض

   

ممبئی : جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گرد حملہ ہوا جس میں کئی بے گناہ لوگ مارے گئے تھے۔ جہاں ایک طرف لوگ ناراض ہیں تو دوسری طرف حکومت بھی سخت ہے۔ اس حملے کے بعد بالی ووڈکی مشہور شخصیات بھی ناراض ہوگئیں۔ جاوید اختر نے پاکستان کو سخت انتباہ بھی دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ حکومت ہند کی طرف سے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ اس بیان پر اب پاکستانی اداکارہ بشریٰ انصاری پر ناراض ہیں۔ وہ جاوید اختر پر کافی غصے میں نظر آرہی ہیں۔ پاکستانی اداکارہ بشریٰ انصاری نے جاوید اخترکو خاموش رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ وہ یہ کہتے بھی نظر آئیں کہ وہ اللہ کو نہیں مانتے، لوگ اچھے ہیں لیکن سب کچھ یہ بگاڑ رہے ہیں۔پاکستانی ٹی وی اداکارہ بشریٰ انصاری کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔ جہاں وہ جاوید اخترکے بیان پر برہمی کا اظہار کر رہی ہیں۔ اس دوران انہوں نے نصیر الدین شاہ کی مثال بھی دی۔ وہ کہتی ہیں۔ اس کو ایک بہانے کی ضرورت تھی، وہ کرائے پرگھر نہیں لے پا رہا تھا۔ مجھے نہیں معلوم کہ آپ وہاں جانے کے بعد کیاکہتے ہیں۔ رحم کرو، آپ کے مرنے میں صرف 2 گھنٹے باقی ہیں۔ تبھی آپ ایسی بکواس کر رہے ہیں۔ وہ یہیں نہیں رکی اور مزید کہنے لگی’’اتنے لالچی کیوں ہو، تم چپ رہو، نصیر الدین شاہ بھی ہیں، وہ بھی خاموش بیٹھے ہیں، اور لوگ بھی ہیں، وہ بھی خاموش بیٹھے ہیں، کیا وہ بھی ہیں؟ یہ لوگ ایک دوسرے کو بھڑکا رہے ہیں‘‘اس دوران اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ یہاں میری ایک ہندوستانی لڑکی سے ملاقات ہوئی، میں اس سے بہت پیار سے ملی، لوگ برے نہیں ہوتے، یہ آپ لوگ ہیں جو سب کو اکس رہے ہیں، ماحول خراب کر رہے ہیں۔دراصل بالی ووڈ اسٹار جاوید اختر نے کہا تھا کہ سرحد پر پٹاخے چھوڑنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ پاکستان کے آرمی چیف جیسے بڑے منہ والے لوگوں کو سخت جواب دینا ہوگا۔ وہ یہ کہتے بھی نظر آئے کہ ہندوستانی حکومت کو اب پاکستان کو سبق سکھانا چاہیے۔یادرہے کہ پہلگام واقعہ کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حالات کشیدہ ہوچکے ہیں اور فلمی دنیا سے تعلق رکھنے والے افراد کے بیانات اس کشیدگی میں مزید اضافہ کررہے ہیں۔