ممبئی: اداکار جاوید جعفری کا کہنا ہے کہ وہ اپنے نام سے مبینہ جعلی ٹویٹ گردش کرنے پر سوشل میڈیا صارف کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کریں گے۔
جعفری کے نام سے ایک اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کررہا تھا کہ اس اداکار نے ہندو مخالف تبصرے کیے ہیں۔
ٹویٹر پر ایک ویڈیو میں اداکار نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو ہلکے میں نہیں لیں گے اور حیرت زدہ ہیں کہ “اس ملک میں نفرت اتنی تیزی سے کیوں پھیل رہی ہے؟.
اداکار نے کہا کہ سب سے پہلے وہ اسکرین شاٹ جعلی ہے۔ نہ ہی میں نے اس طرح کی کوئی ٹویٹ کی ہے اور نہ ہی یہ میری ٹویٹر ڈسپلے تصویر ہے۔ اگر میں نے ٹویٹ کیا ہوتا تو کم از کم کوئی اس کا جواب دے دیتا۔ اسکرین شاٹ لینے والا بھی اس کا جواب دیتا ، “انہوں نے کہا۔ اداکار نے ایک ایسے شخص کے ٹویٹر ہینڈل کا ذکر کیا جس نے بظاہر پہلے اسکرین شاٹ شیئر کیا تھا اور ایک اور شخص جس نے ویڈیو ٹویٹ کرتے ہوئے اداکار سے جواب دینے کے لئے کہا تھا۔
میرے پاس ہمت اور جواب دونوں ہیں۔ بالکل آپ کے ایجنڈے کی طرح یہ اسکرین شاٹ بھی جعلی ہے۔ لوگوں کی کم از کم تصدیق ہونی چاہئے۔ اب یا تو آپ اسکرین شاٹ کی صداقت کو ثابت کریں یا ویڈیو بنائیں اور معذرت کریں۔ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ یہ جعلی تصویر سب سے پہلے فیس بک پر شروع کی گئی تھی ، ”انہوں نے اس شخص کے نام کا ذکر کرتے ہوئے کہا
اس کے خلاف قانونی تفتیش ہوگی کیونکہ ہمارے معزز وزیر اعظم نے یہ بھی کہا ہے کہ جعلی خبروں اور نفرت انگیز کاروباریوں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ لہذا ہم ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے جارہے ہیں۔
جعفری نے کہا کہ یہ “شرمناک” بات ہے کہ اس وقت جب پوری دنیا کے لوگ ذات پات مسلک انسانیت کے نام پر مذہب اور نسل سے بالا تر ہو رہے ہیں” ، کچھ لوگ اب بھی “جھوٹ اور نفرت” پھیلائے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا ، “میں اپنے مداحوں اور دوستوں سے درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ براہ کرم اس ویڈیو کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ جعلی خبروں اور غلط معلومات کے ذریعے نفرت پھیلانے والے لوگ جان لیں کہ سمجھدار اور سیکولر ہندوستانی اس کو برداشت نہیں کریں گے۔
