جے پور: راجستھان جا مہاسبھا ریاست میں 25 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اہم سیاسی جماعتوں کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی طرف سے سماج کو مناسب نمائندگی دینے کے حوالے سے 28 اکتوبر کو مہاسبھا کا خصوصی اجلاس کا اہتمام کرے گی۔مہاسبھا کے صدر راجا رام میل نے کہا کہ اس میں مہاسبھا کے ریاست بھر سے عہدیدار شرکت کریں گے اور اس میں اسمبلی انتخابات کولے کرجاٹ سماج کے رول کے حوالے سے اہم فیصلے لئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کی طرف سے جاٹ سماج کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے اور اسمبلی انتخابات 2018 میں کانگریس پارٹی نے 2013 کے اسمبلی انتخابات کے مقابلے میں جاٹ برادری کو چھ کم ٹکٹ دیے تھے ۔انہوں نے کہا کہ اگر جاٹ سماج کو مناسب نمائندگی نہ دی گئی تو سماج سخت فیصلہ لینے پر مجبور ہو جائے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پچھلے پانچ برسوں میں جاٹ سماج کو حاشیے پر دھکیلنے کی پوری کوشش کی گئی ہے ، چاہے وہ او بی سی ریزرویشن میں بے ضابطگیوں کو دور کرنے میں تاخیر کا تعلق ہو یا اس بے ضابطگی سے ہونے والے نقصان کی تلافی کے لئے شیڈوپوسٹ کے اہم مطالبے کو نظرانداز کرنے کے تعلق سے ہو، مسلسل دیکھا جا رہا ہے کہ سماج کے خلاف سازش کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے ۔ میل نے کہا کہ ریاست میں جاٹ برادری کی20 فیصد آبادی ہے اور یہ سماج ہمیشہ سے کانگریس کے ساتھ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں منعقدہ جاٹ مہاکمبھ میں ہمارا بنیادی مطالبہ یہ تھا کہ جن کی جتنی شرکت ان کی اتنی حصہ داری کے فارمولے سے جاٹ سماج کو 40-40 سیٹیں دونوں اہم پارٹیوں کی طرف سے دی جائے ۔
انہوں نے کہا کہ حالانکہ بی جے پی کی طرف سے سیٹوں میں مسلسل اضافہ کے باوجود پورا کوٹہ نہیں دیا جا رہا ہے ۔ ان تمام مسائل پر بحث کیلئے جنرل اسمبلی کا اجلاس منعقد کیا جائے گا۔