جاپان نے کورونا وائرس سے کس طرح نمٹا ؟

,

   

لندن ۔ /15 مئی (سیاست ڈاٹ کام) دنیا کی سب سے قدیم آبادی اور دارالحکومت کے طور پر نہایت گنجان آبادی والا میگا سٹی کا حامل جاپان کورونا وائرس کے پھیلنے کیلئے زرخیز خطہ ثابت ہونا چاہئیے تھا لیکن ایسا نہیں ہوا ۔ اس کی کیا وجہ یا وجوہات ہوسکتی ہیں ۔ سب سے پہلے جاپانیوں نے ماسک لگانا خود پر لازمی کرلیا ۔ وہ حتی الامکان بغیر جوتوں کے رہے اور مصافحہ کرنے کے بجائے ایک دوسرے کو جھک کر نیک تمنا کا اظہار کیا ۔ جاپانیوں میں موٹاپا کم ہے اور وہ بعض غذاؤں سے اجتناب کرتے ہیں ۔ کووڈ۔19 کے تعلق سے بہت کم معلومات دستیاب ہوئیں ، اس کے باوجود جاپان نے عالمی وباء کو بڑی حد تک روکے رکھا ۔ تازہ اطلاعات تک جاپان میں 6551 کورونا کیس ہیں اور 678 مریض فوت ہوئے ہیں ۔ اس طرح شرح اموات 4.2 فیصد درج کی گئی ہے ۔ جاپان کی آبادی کا 28.4 فیصد حصہ 65 سال سے زائد عمر والا ہے ۔ اٹلی میں جہاں اونچی شرح اموات ریکارڈ کی گئی اس کی بڑی وجہ وہاں 65 سال سے زائد عمر والے شہریوں کا تناسب 23 فیصد ہونا ہے ۔ جاپان میں کورونا ٹسٹ کی شرح نسبتاً کم ہیں ۔ اس کے باوجود وہاں کورونا کے جانی نقصانات کو کم رکھنا قابل تحسین ہیں ۔ /11 مئی تک کے اعداد و شمار کے مطابق وزارت صحت نے بتایا کہ 218,204ٹسٹ ہوئے ہیں جو G7 اقل ترین فی کس شرح ہے ۔ حکومت کے کورونا وائرس ماہر شیگیرو اومی نے اعتراف کیا ہے کہ جاپان میں درحقیقت کوئی نہیں جانتا کہ کورونا وائرس کیسوں کی تعداد 10گنا ، 12 گنا یا 20 گنا زیادہ ہوسکتی ہے جو سرکاری طور پر پیش کئے گئے ہیں ۔ بہرحال جہاں تک جانی نقصانات اور معیشت پر اثرات کا معاملہ ہے جاپان نے قابل لحاظ کام کیا ہے ۔