حیدرآباد ۔ 4 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : ایک 48 سالہ خاتون کو جو مبینہ طور پر لفٹ مانگنے کے بعد موٹر گاڑی والوں سے جبری وصولی کرنے میں خاص مہارت رکھتی ہے ، منگل کی شب اس وقت گرفتار کیا گیا جب ایک کیاب ڈرائیور نے اسے سیدھے جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن لے گیا ۔ اس خاتون نے جوبلی ہلز چیک پوسٹ کے قریب کیاب ڈرائیور کو روکا تھا اور اس کے خلاف مبینہ طور پر عصمت ریزی کی کوشش کی رپورٹ نہ کرنے کے لیے 5000 روپئے دینے کا مطالبہ کیا تھا ۔ ملزم خاتون کو چہارشنبہ کو عدالتی تحویل میں دے دیا گیا ۔ جوبلی ہلز پولیس کے مطابق اس ملزم خاتون کی شناخت سنتوش نگر علاقے کی 48 سالہ سعدیہ ندیمہ سلطانہ کے طور پر کی گئی ہے ۔ منگل کے روز رات تقریبا 11-30 بجے کیاب ڈرائیور پرمانند اس کی کار میں ایک خاتون کے ساتھ جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن آیا اور اس ڈرائیور نے کہا کہ یہ خاتون لفٹ مانگ کر اس کی کار میں بیٹھ گئی اور زبردستی اس سے 5 ہزار روپئے وصول کرنے کی کوشش کی ۔ جوبلی ہلز انسپکٹر پی رویندر پرساد نے کہا کہ ’ کیاب ڈرائیور کے جوبلی ہلز چیک پوسٹ پہنچنے کے بعد اس نے دیکھا کہ ایک خاتون سڑک کی جانب کھڑی ہوئی تھی اور ہاتھ بتاکر کیاب کو روکنے کی درخواست کررہی تھی ۔ اس نے کیاب کو روکا اور کے بی آر پارک مین روڈ تک لفٹ مانگی ، جنکشن پر پہننے کے بعد کیاب ڈرائیور نے اس سے کار سے اترنے کے لیے کہا ، لیکن اس نے کیاب ڈرائیور کو دھمکی دینا شروع کردیا کہ اگر وہ اسے 5000 روپئے نہیں دیا تو وہ اس کے خلاف عصمت ریزی کی کوشش کرنے کی شکایت درج کرائے گی ‘ ۔ چونکہ سعدیہ نے کیاب ڈرائیور کو آئی پی سی کے متعلقہ سیکشنس جیسے 376 ( عصمت ریزی ) ، 354 ( جنسی حملہ ) کی تفصیلات اور اس کے خلاف امکانی قانونی کارروائی اور سزا کے بارے میں بتانا شروع کردیا تھا جس پر اس غیر متوقع صورتحال سے کیاب ڈرائیور چونک گیا ۔ سعدیہ نے اسے دھمکانے کے لیے اس کے کچھ کپڑے بھی پھاڑ لیے ۔ لیکن کیاب ڈرائیور نے خود پر قابو پانے کے بعد کار کو فوری طور پر سیدھا جوبلی ہلز اسٹیشن لے گیا ۔ اس انسپکٹر نے کہا کہ ’ اس وقت میں پولیس اسٹیشن میں تھا اور میں نے اس خاتون کو پہچان لیا ۔ میں جب مادھا پور پولیس اسٹیشن میں کام کررہا تھا تو ہم نے اس خاتون کو اسی طرح کے جرم میں گرفتار کیا تھا ۔ سعدیہ شہر کے مختلف پولیس اسٹیشنس میں گذشتہ دہے میں جبری وصولی کے 17 کیسیس میں ملزم تھی ‘ ۔ پولیس نے سعدیہ کے خلاف آئی پی سی کے سیکشن 389 تحت ایک مقدمہ درج کیا ۔ اسے گرفتار کر کے چہارشنبہ کو عدالت میں پیش کیا گیا اور اسے عدالتی تحویل میں دیدے دیا گیا ۔۔