جب تک خیال کی آزادی نہ ہو آپ کسی بھی چیز کا اظہار کیسے کر سکتے ہیں: نئے آئی ٹی قوانین پر ہائی کورٹ کا مرکز سے سوال

   

بمبئی ہائی کورٹ نے جمعہ کو مرکزی حکومت سے پوچھا کہ 2009 میں نافذ آئی ٹی کے موجودہ قوانین کو ہٹائے بغیر حال ہی میں اطلاع شدہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) رولز 2021 متعارف کرانے کی کیا ضرورت تھی؟ چیف جسٹس دیپانکر دتیہ اور جسٹس جی ایس کلکرنی کی بنچ نے نئے قوانین کے نفاذ پر عبوری روک لگانے کی دو درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ یہ درخواستیں نیوز ویب سائٹ ‘لیفلیٹ’ اور صحافی نکھل واگلے نے دائر کی ہیں درخواستوں میں نئے قواعد کی کئی دفعات پر اعتراضات کئے گئے ہیں۔درخواست گزاروں نے کہا کہ مواد کا ریگولیشن اور احتساب کا مطالبہ ان پیرامیٹرز پر مبنی ہے جو کہ آئی ٹی کے موجودہ قوانین اور آئین کی آزادی کی ضمانتوں کی دفعات سے باہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ قوانین آئین کے آرٹیکل 19 (2) کے تحت اظہار آزادی کی دفعات سے باہر ہیں۔