اراضی تنازعہ میں ملوث ہونے کی تردید، پارلیمنٹ سیشن کے بعد کے ٹی آر کی دھاندلیاں بے نقاب
حیدرآباد۔ 27 فروری (سیاست نیوز) کانگریس رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے کہا کہ ان پر جتنے مقدمات درج کئے جائیں ان کے لیے فائدہ مند ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے گوپن پلی اراضی معاملے میں ملوث ہونے کے الزامات کو ریونت ریڈی نے مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل پر جدوجہد کے دوران حکومت کی جانب سے جھوٹے مقدمات درج کرنا نئی بات نہیں ہے۔ جتنے مقدمات درج ہوں گے اتنا ہی مجھے فائدہ ہوگا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کام نہ کرنے والے ملازمین کو برطرف کرنے کی دھمکی دی جارہی ہے اسی طرح وعدوں کی تکمیل میں ناکام کے سی آر اور کے ٹی آر کو استعفیٰ دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل پر انصاف کے لیے جدوجہد کرنا کے سی آر کو پسند نہیں ہے۔ گوپن پلی میں 1978 کے ریکارڈ میں الٹ پھیر کرتے ہوئے ان پر اراضی خریدنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ریت ریڈی نے وضاحت کی کہ 1978ء میں ان کی عمر صرف 6 سال تھی اور انہیں گوپن پلی علاقے سے واقفیت تک نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس غلط فہمی کا شکار ہے کہ اثاثہ جات کو متنازعہ بنانے کی صورت میں وہ جدوجہد ترک کردیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کے اثاثہ جات بھلے ہی چلے جائیں تو وہ آخری سانس تک کے سی آر کے خلاف اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سیشن کے اختتام کے بعد کے ٹی آر اور رامیشور رائو کی بے قاعدگیوں کو بے نقاب کریں گے۔ حکومت کی جانب سے عائد کردہ مقدمات میرے لیے اعزاز ہیں۔ انہوں نے کے سی آر کے خلاف جدوجہد کی سند کی طرح ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بھلے ہی مقدمات درج کرے لیکن ان کے عزائم میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔ ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس حکومت بے قاعدگیوں اور بدنعنوانیوں میں گھر چکی ہے۔