حیدرآباد۔ 10فروری (یو این آئی) ریاست کے تین دارالحکومتوں کی تجویز کے خلاف آندھراپردیش کے دارالحکومت امراوتی کے کسانوں کا احتجاج 55ویں دن بھی جاری ہے ۔آج صبح سیڈ ایکسس روڈ پر کسانوں اور خواتین کی بڑی تعداد نے احتجاج کیا اور ہاتھوں میں پلے کارڈس تھام کر امراوتی کو ہی دارالحکومت برقراررکھنے پر زور دیا۔ پولیس نے اس مسئلہ پر دونوجوان کسانوں کی جانب سے کی جارہی بھوک ہڑتال کو زبردستی طورپر بھوک ہڑتالی کیمپ پہنچ کر کل رات برخواست کروا دیا۔ ان کسانوں نے کہاکہ اے پی ہائی کورٹ کے ججس سے وہ اپنے دکھ کا اظہار کرنا چاہتے ہیں۔ججس سے اپنے دکھ کے اظہار کے لئے کسانوں اورخواتین نے ہائی کورٹ جانے والے راستہ کے قریب واقع رائے پوڑی میں سڑک کے کنارے ٹہر کر پلے کارڈس کے ساتھ مظاہرہ کیااور انصاف کرنے کامطالبہ کیا۔ریاست کے تین دارالحکومتوں کے قیام کے خلاف موجودہ دارالحکومت امراوتی کے علاقوں مندڈم، ویلگا پوڑی، تُلورو میں دھرنے جاری ہیں۔اس احتجاج کے موقع پر پولیس کا بھاری بندوبست دیکھا گیا۔ ان کسانوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تین دارالحکومتوں کی تجاویز سے فوری دستبرداری اختیار کی جائے اور ان کے ساتھ انصاف کیا جائے ۔ کسانوں نے الزام لگایا کہ تین دارالحکومتوں کے اعلان کے ذریعہ وزیراعلی ریاست کو تقسیم کررہے ہیں۔ کسانوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنے اس اعلان کو فوری طورپر واپس لے ۔کسانوں نے واضح کیا کہ ان کو ایک ہی دارالحکومت چاہئے جس کا وعدہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں نے ان کی اراضیات نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے لیتے وقت کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ جب حکومت نے امراوتی کو دارالحکومت بنانے کا اعلان کیا تھا تو اس وقت کی اپوزیشن وائی ایس آرکانگریس پارٹی نے بھی اس کو قبول کیا تھا اور اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا تھا تاہم اب وائی ایس آرکانگریس سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے تمام علاقہ میں اشتعال انگیزی کو ہوا دے رہی ہے ۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ امراوتی میں انفراسٹرکچر تیار ہے اور تین دارالحکومتوں کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے ۔