جدہ اور مکہ میں ملازمین کو گھروں سے کام کی ہدایت

   

سرکاری اداروں کے ملازمین کی دفتروں میں حاضری معطل کرنے کا فیصلہ
جدہ میں ہفتے سے کرفیو میں پھر سختی، باجماعت نماز پر پابندی عائد

ریاض۔6جون ( سیاست ڈاٹ کام ) وزارت ہیومن ریسورسز نے مکہ مکرمہ اور جدہ میں سرکاری اداروں کے ملازمین کی دفتروں میں حاضری کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزارت نے کہا ہے کہ ’وزارت داخلہ کی طرف سے جدہ میں احتیاطی تدابیر میں دوبارہ سختی کے فیصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے سرکاری و نجی شعبوں کے ملازمین کے لیے نئی ہدایات جاری کی جا رہی ہیں‘۔جدہ میں ہفتے سے کرفیو سخت، باجماعت نماز پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔وزارت داخلہ: کا کہنا ہے کہ ریاض میں بھی سخت کرفیو لگ سکتا ہے‘’اس ضمن میں مکہ مکرمہ شہر کے تمام سرکاری اداروں کے ملازمین کی دفتروں سے ڈیوٹی کی انجام دہی معطل کی جا رہی ہے‘۔’یہی ہدایت جدہ کے تمام سرکاری اداروں کے ملازمین کے لیے بھی ہیں کہ وہ گھروں سے کام جاری رکھیں تاہم اس سے اداروں کے سربراہان کو استثنیٰ دیا گیا ہے ۔’جدہ اور مکہ کے علاوہ باقی شہروں کے سرکاری ملازمین کے لیے ہدایت ہے کہ ہر ادارے میں کل ملازمین کی تعداد کے حساب سے صرف 50 فیصد دفتروں میں ڈیوٹی انجام دیں گے جبکہ باقی گھروں سے کام کریں گے‘۔وزارت نے کہا ہے کہ ’نجی اداروں کے لیے ہدایت ہے کہ جدہ اور مکہ کے علاوہ باقی شہروں میں دفاتر میں کام معمول کے مطابق جاری رہے گا جیسا کہ ابھی ہے‘۔’البتہ جدہ میں نجی شعبے کے ملازمین گھروں سے کام کریں گے جیسے پہلے کرفیو کے دوران کیا کرتے تھے‘۔’سرکاری و نجی شعبے کے تمام دفاتر میں جہاں کرفیو کے اوقات کے علاوہ کام کرنے کی اجازت ہے وہاں تمام تر حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل ہوگا‘۔واضح رہے کہ جدہ میں احتیاطی تدابیر دوبارہ سختی سے لاگو کرتے ہوئے دوپہر تین بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو نافذ کیا گیا ہے، مساجد میں باجماعت نماز معطل کر دی گئی ہے۔