جدہ میں یوم سرسید احمد خان جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا

   

قونصل جنرل ہند جدہ فہد احمد خان سوری کی مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت
حیدرآباد۔ 10 ڈسمبر (راست) جدہ میں مقیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز اسوسی ایشن جدہ نے اپنی قدیم روایت کو برقرار رکھتے ہوئے جدہ کی ایک ہوٹل میں سالگرہ سرسید احمد خان شاندار پیمانے پر منائی جس میں 400 علیگ کے علاوہ دوسرے اسٹیٹ کے معزز ہندوستانیوں نے شرکت کی۔ جلسے کا آغاز قرآن پاک کی تلاوت سے ہوا صدر جناب عقیل جمیل نے مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے اموبا جدہ کی خدمات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ سرسید احمد خان کا شمار جدید ہندوستان کے معماروں میں ہوتا ہے وہ ہندو۔ مسلم اتحاد کے بڑے حامی تھے جو اکثر جدید تعلیم اور روشن خیالی کا درس دیا کرتے تھے۔ سرسید نے ایم اے او کالج قائم کیا۔ مہمان خصوصی قونصل جنرل ہند جدہ برائے سعودی عرب فہد احمد خان سوری نے اپنی تقریر میں کہا کہ سرسید احمد خان تعلیم کے میدان میں جو کارنامے انجام دیئے ہیں وہ کبھی بھی فراموش نہیں کئے جاسکتے۔ سرسید نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ذریعہ علم کی شمع روشن کی اور سماج کے ہر طبقے کو تعلیم دلوانے میں کلیدی رول ادا کیا۔ قونصل جنرل نے مزید کہا کہ سرسید قومی اتحاد کے علمبردار تھے۔ وہ بلالحاظ مذہب و ملت ہندوستانی عوام کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنے کی فکر میں رہتے تھے۔ اموبا جدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ آنے والی نئی نسل کو سرسید کے کارناموں سے واقف کروائیں۔ انہوں نے مزید یہ کہا کہ وہ چند دن قبل گورنر آف طائف سے ملاقات کئے ہیں۔ گورنر آف طائف نے ہندوستانی کمیونٹی کی تعریف کی اور کہا کہ ہندوستانی ورکرس ایماندار اور محنتی ہوتے ہیں۔ قونصل جنرل نے مزید کہا کہ دو چیزیں ضروری ہیں، پہلا یہ کہ قونصلیٹ سے کمیونٹی کا تعلق رہنا اور دوسرا یہ کہ کمیونٹی کا قونصلیٹ سے تعلق رہنا ضروری ہے تاکہ ہم کمیونٹی کی خدمت زیادہ سے زیادہ اچھے انداز میں کر سکیں اور ہمارے قونصلیٹ کے دروازے ہر ہندوستانی کے لئے شب و روز کھلے ہیں۔ مہمانی اعزازی پروفیسر جاوید مسرت وائس چانسلر لکھنؤ یونیورسٹی نے کہا کہ ہندوستانی مسلمانوں کی تعلیم کے لئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی شکل میں ایک تحفہ سرسید نے دیا ہے۔ سرسید نے مسلمانوں کو تعلیم یافتہ بناکر ترقی یافتہ قوموں میں شامل کیا ہے۔ مہمان اعزازی پروفیسر جاوید مسرت نے مزید کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے قیام سے ہندوستان میں ایک تعلیمی انقلاب برپا ہوا ہے۔ سرسید ایک مرد مجاہد تھے، وہ ہندو ۔ مسلم اتحاد کے سیاسی مذہبی اور تعلیمی خدمات کے علمبردار تھے۔ ان میں حب الوطنی کا جذبہ بدرجہ اتم موجود تھا۔ دوسرے مہمان اعزازی سینئر ڈاکٹر (وی ایف ایس آئی ایم) جناب عبدالرحمن عمری نے کہا کہ سعودی عرب میں مقیم تمام ہندوستانیوں کو حکومت سعودی عرب کی جانب سے ہر طرح کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے اموبا جدہ کی شاندار پیمانے تقریب منعقد کرنے پر مبارکبادی سینئر علیگ دانش عبدالغفور کی جانب سے مرتب کی گئی۔ کتاب (My Musings) کی رونمائی کی گئی۔ پرنس ضیا نے شاندار انداز میں نظامت کے فرائض ادا کئے۔ قونصل کامرس اینڈ پی آئی سی (PIC) جناب محمد ہاشم کے علاوہ جدہ میں مقیم ہندوستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ علی گڑھ کا مشہور ترانہ اور ساتھ ہی ہندوستانی ترانہ بھی پیش کیا گیا۔ عالم ذیشان نے شکریہ ادا کیا۔