جدید آبدوز کی بدولت چین کی دفاعی صلاحیت میں اضافہ

,

   

واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع نے گزشتہ سال یہ امکان ظاہر کیا تھا کہ چین جوہری صلاحیت سے لیس کوئی نئی جدید ترین آبدوز تیار کر سکتا ہے۔ اب سیٹلائٹ تصاویر میں ممکنہ طور پر ایک نئی چینی آبدوز دیکھی گئی ہے۔سیٹلائٹ سے حاصل کردہ تصاویر میں ایک چینی شپ یارڈ میں ایک نئی کلاس کی آبدوز دیکھی گئی ہے۔ عسکری تجزیہ کاروں کے مطابق قوی امکان ہے کہ یہ بالکل ہی نئی طرز کی یا ‘اپ گریڈ‘ کلاس کی جوہری صلاحیت سے لیس آبدوز ہو۔امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے گزشتہ برس نومبر میں ایک انٹیلیجنس رپورٹ جاری کی تھی، جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ چین آئندہ چند برسوں میں ایک نئی آبدوز تیار کر سکتا ہے۔ پینٹاگون کے مطابق ‘ورٹیکل لانچ ٹیوبز‘ کی حامل ممکنہ آبدوز کروز میزائل فائر کرنے کی صلاحیت کی حامل ہو سکتی ہے۔ اسی رپورٹ کے اجراء کے بعد سے عسکری تجزیہ کار اور انٹیلینجنس ایجنسیاں چینی سرگرمیوں کو باریکی سے دیکھ رہے ہیں۔فوری طور پر یہ واضح نہیں کہ آیا یہ ماڈل، کسی نئی آبدوز کا ہے یا کسی پرانی آبدوز کو جدید تر بنایا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک نجی سیٹلائٹ ‘پلینٹ لیبز‘ کی یہ تصاویر حاصل کر لیں اور یہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر بھی گردش کر رہی ہیں۔
تصاویر میں مذکورہ آبدوز صوبہ لیاؤننگ کی ہولوڈاؤ بندرگاہ پر کھڑی ہے۔یہ آبدوز چوبیس اپریل سے چار مئی تک پانی کی سطح پر آئی تھی مگر اس کے بعد سے یہ سمندر کے اندر ہی ہے اور ایک ہی مقام پر کھڑی ہے۔ سنگاپور سے وابستہ سکیورٹی ماہر کولن کوہ کے بقول چین کی ٹائپ 093 ’ہنٹر کلر‘ طرز کی آبدوز کی نئی کلاس کے حوالے سے مبصرین میں کافی دلچسپی پائی جاتی تھی مگر فی الحال سیٹلائٹ تصاویر شناخت کے لیے ناکافی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تصاویر واقعی دلچسپ ہیں لیکن ان کے بارے میں حتمی رائے دینا قبل از وقت ہو گا۔