جدید ٹکنالوجی سے لیس پاسپورٹس کی اجرائی

   

پاسپورٹ کی سیکوریٹی میں استحکام ، ای چپ پاسپورٹس ایک اہم پہل: سنیہا جانے

حیدرآباد ۔ 19 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : حیدرآباد ریجنل پاسپورٹ آفیسر جے سنیہاجا نے بتایا کہ تمام پاسپورٹ درخواست دہندگان جنہوں نے ریاست میں نئے پاسپورٹ کے لیے درخواست دی ہے انہیں اب الکٹرانک چپ والے پاسپورٹ حاصل ہوں گے ۔ سنیہاجا نے بتایا کہ وزارت خارجہ نے ملک بھر کے مختلف علاقائی پاسپورٹ دفاتر میں ایک پائلٹ پراجکٹ کے طور پر ای پاسپورٹ کا آغاز کیا ہے ۔ جس میں حیدرآباد ریجنل پاسپورٹ آفس بھی شامل ہے ۔ عوامی خدمت کو بہتر بنانے کے لیے جدید ٹکنالوجی کو لاگو کرنے کے لیے MEA کا ایک اقدام ہے ۔ ای چپ پاسپورٹ کا متعارف اس سمت میں ایک اہم قدم ہے ۔ جس میں ہر شہری کو جاری کئے گئے ہر پاسپورٹ میں ای چپ ٹکنالوجی کو شامل کیا جائے گا ۔ جس سے حفاظتی خصوصیت کو یقینی بنایا جائے گا ۔ ای چپ پاسپورٹ میں الکٹرانک مائیکرو پراسیسر چپ کے ساتھ سرایت کرتا ہے جو پاسپورٹ ہولڈر کی بائیو میٹرک اور ذاتی معلومات کو محفوظ کرتا ہے ۔ ای پاسپورٹ انٹرنیشنل سیول ایویشن آرگنائزیشن کے معیارات کی تکمیل کرتا ہے ۔ پاسپورٹ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے خلاف بہترین سیکوریٹی فراہم کرتا ہے اور اس میں جعلسازی کا خطرہ بھی کم ہے ۔ موجودہ پاسپورٹ جوں کے توں برقرار رہیں گے اور جب ان کی میعاد ختم ہوگی اور جب وہ رینیول کے لیے درخواست داخل کریں گے تب ان کے پاسپورٹ ای چپ میں تبدیل کردئیے جائیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد ریجنل پاسپورٹ آفس میں روزانہ تقریبا 4200 درخواستیں حاصل ہورہی ہیں اور ان پر کارروائی کی جارہی ہے ۔ 2024 میں تقریبا 9.02 لاکھ پاسپورٹس کی اجرائی عمل میں آئی ۔ حیدرآباد میں فی الحال پانچ پی ایس کے موجود ہیں ۔ بیگم پیٹ ، امیر پیٹ ، ٹولی چوکی کے علاوہ نظام آباد اور کریم نگر شامل ہیں ۔ پاسپورٹ کے سامنے والے کور پر سرایت چپ سنہرے رنگ میں ہوگی ۔ پاسپورٹ بائیو میٹرک تفصیلات کو اسٹور کرتا ہے ۔ پاسپورٹ ہولڈر کے فنگر پرنٹس ، تصویر اور ایرس اسکین بھی موجود رہیں گے ۔ ای چپ پاسپورٹ کے صفحات ایک خاص مواد کے ساتھ بنائے گئے ہیں جو چھیڑ چھاڑ کے معاملات اور جعلسازی کے خلاف روک تھام میں کافی مددگار ثابت ہوں گے ۔ پاسپورٹ پر جاری کرنے والے عہدیدار یا اتھاریٹی کے ڈیجیٹل دستخط ہوں گے ۔۔ ش