حیدرآباد : 19 ستمبر ( سیاست نیوز) محکمہ پولیس جو سماج میں جرائم پر قابو پانے میں اہم کردار ادا کررہی ہے لیکن انہیں لیڈروں کی وجہ سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ شہر میں جیسے ہی شام ڈھلنا شروع ہوتی ہے سڑکوں پر غنڈہ عناصر اپنی من مانی شروع کردیتے ہیں ، شکایت ملنے پر پولیس وہاں آتی ہے یا انہیں کونسلنگ کیلئے پولیس اسٹیشن لے جاتی ہے تب انہیں مقامی لیڈروں اور عوامی نمائندوں کے فون آجاتے ہیں جس کے بعد پولیس بھی سخت کارروائی کرنے سے قاصر ہے جس کی وجہ سے غنڈہ عناصر کے حوصلہ مزید بلند ہورہے ہیں ۔پولیس چوری ، ڈکیتی اور دیگر جرائم کو روکنے میں کامیاب ہورہی ہے لیکن چھوٹے موٹے غنڈوں کو سیاسی قائدین کی سرپرستی کی وجہ سے ان کو قابو کرنے میں مشکلات ہورہی ہے ۔ ایل بی نگر ، چیتنیہ پوری ، کتہ پیٹ ، امیر پیٹ ، دلسکھ نگر ، کوکٹ پلی اور کے پی ایچ بی کالونی میں رات کے وقت غنڈوں کی سرگرمیاں دیکھی جارہی ہے ۔ گاڑیوں پر کرتب بازی کرنا ، شور شرابہ اور خواتین کے ساتھ چھڑ چھاڑ روز کا معمول بن گیا ہے اور جب بھی پولیس انہیں پکڑتی ہے تو فوراً عوامی نمائندہ کا فون آجاتا ہے اور انہیں رہا کردیا جاتاہے ۔ پچھلے کچھ عرصہ میں غنڈوں کی تعداد میں کافی اضافہ دیکھا گیا ۔ گاڑیوں پر گھومنا ، چائے اور پان کی دوکانوں پر عوام کا ہجوم ، راہگیروں سے جھگڑا کرنا ، لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا عام بات ہوگئی ہے ۔ رات کے وقت دکانات بند ہونے کے بعد شراب اور گانجہ پینا اس کے بعد گاڑیوں پر گروپ بناکر گھومتے ہوئے عوام کو پریشان کرنے کے واقعات پیش آرہے ہیں ۔ ان پر کنٹرول کرنے کیلئے پولیس غنڈوں کو پولیس اسٹیشن لے جاتی ہے اور وہاں کونسلنگ کرتی ہے لیکن کئی موقعوں پر عوامی نمائندے فون کرنے سے انہیں چھوڑنا پڑرہا ہے جس سے غنڈہ عناصر کے حوصلے مزید بلند ہورہے ہیں ۔ ش